قائمہ کمیٹی، بچوں سے بد اخلاقی کیس میں جے آئی ٹی بنانے کی سفارش

  قائمہ کمیٹی، بچوں سے بد اخلاقی کیس میں جے آئی ٹی بنانے کی سفارش

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(آئی این پی)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے بچوں سے بداخلاقی کے واقعات میں ملوث ملزم سہیل ایاز کے کیس پر جے آئی ٹی بنانے کی سفارش کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ جے آئی ٹی میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے لوگوں کو بھی شامل کیا جائے،کمیٹی نے ایف آئی اے کی جانب سے ازخود نوٹس لینے کے حوالے سے قانون میں ترمیم کے لیئے تجاویز بھی طلب کر لیں، چیئرپرسن کمیٹی سینیٹر روبینہ خالد نے ریمارکس دیئے کہ ایسے کیسوں میں اگر سزا ہو تو صلح کی گنجائش نہیں ہونی چاہیئے،سہیل ایاز دو مرتبہ ڈی پورٹ ہو کر آیا تو کیوں اس کی شناخت نہیں ہوئی؟ خیبرپختونخوا حکومت میں نوکری کیسے کی؟ہم چاہتے ہیں اس کیس کو کیفرِ کردار تک پہنچائیں،چاہے کسی کی بھی پشت پناہی ہو اس کو نہیں جانے دینا،جبکہ راولپنڈی پولیس حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ سہیل ایاز کیس میں ڈی این اے رپورٹ آئی ہے ایک بچے کا ڈی این اے میچ ہو گیاہے،سہیل ایاز کے کمپیوٹر کے ریکارڈ سے ایک لاکھ کے قریب تصاویر نکلی ہیں،جبکہ سہیل ایاز اور متاثرہ بچوں کا ڈرگ ٹیسٹ بھی مثبت آیا ہے، بچوں کو زبردستی نشہ کروایاجاتا تھا، بچوں کے مطابق چرس اور آئس کا نشہ کروا کر زیادتی کی جاتی تھی، وہ بات بھی کنفرم ہو گئی ہے۔پیر کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس سینیٹر روبینہ خالد کی صدارت میں ہوا،جس میں بچوں سے بداخلاقی کی ویڈیوز ڈارک ویب پر اپلوڈ ہونے کا معاملہ زیر غور آیا،چیئرپرسن کمیٹی نے کہا کہ جو خبر میڈیا پرگردش کر رہی ہوتی ہے، ایف آئی اے اس کا نوٹس کیوں نہیں لیتی، جس پر ایف آئی اے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ایف آئی اے کے پاس شکایت آتی ہے تو کارروائی کرتے ہیں، ایف آئی اے کے پاس 14 کیس رجسٹرڈ ہیں پانچ انکوائریاں جاری ہیں، چیئرپرسن کمیٹی نے ایف آئی اے حکام کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے کی جانب سے ازخود نوٹس کے حوالے سے قانون میں ترامیم کے لیئے تجاویز دو ہفتے میں کمیٹی کے سامنے پیش کی جائیں،ایسے کیسوں میں اگر سزا ہو تو صلح کی گنجائش نہیں ہونی چاہیئے،رکن کمیٹی سینیٹر فیصل جاوید خان نے کہا کہ ایسے کیسز میں لوگ شکایت درج کراتے ہوئے ڈرتے ہیں اور چپ کر جاتے ہیں،ان کو دھمکیاں دی جاتی ہیں،شکایت درج کرانے والوں کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے، زینب الرٹ بل بڑا جامع بل ہے، وہ بل قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق  کے پاس زیر التوا پڑا ہے،چیئرمین پی ٹی اے نے کمیٹی کو بتایا کہ مواد کو بلاک کرنا ہمارا مینڈیٹ ہے، پورنو گرافی کی آٹھ لاکھ تیس ہزار ویب سائٹس بلاک کی گئی ہیں،چائلڈ پورنو گرافی ڈارک ویب پر پڑی ہے،راولپنڈی پولیس حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ سہیل ایاز کیس میں ڈی این اے رپورٹ آئی ہے ایک بچے کا ڈی این اے میچ ہو گیاہے،سہیل ایاز کے کمپیوٹر کے ریکارڈ سے ایک لاکھ کے قریب تصاویر نکلی ہیں،جبکہ سہیل ایاز اور متاثرہ بچوں کا ڈرگ ٹیسٹ بھی مثبت آیا ہے، بچوں کو زبردستی نشہ کروایاجاتا تھا، بچوں کے مطابق چرس اور آئس کا نشہ کروا کربداخلاقی کی جاتی تھی، وہ بات بھی کنفرم ہو گئی ہے، سہیل ایاز خیبر پختونخوا میں تین لاکھ روپے کی تنخواہ پر ملازمت کررہا تھا۔
قائمہ کمیٹی

مزید :

صفحہ آخر -