مسلمانوں کے ایک سے زائد شادیوں پر پراپیگنڈا کرنیوالے غیرمسلموں کی اصلیت بھارتی ہندو پروفیسر نے ہی بے نقاب کردی، تہلکہ خیز دعویٰ کردیا

مسلمانوں کے ایک سے زائد شادیوں پر پراپیگنڈا کرنیوالے غیرمسلموں کی اصلیت ...
مسلمانوں کے ایک سے زائد شادیوں پر پراپیگنڈا کرنیوالے غیرمسلموں کی اصلیت بھارتی ہندو پروفیسر نے ہی بے نقاب کردی، تہلکہ خیز دعویٰ کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں انتہاءپسند ہندوﺅں کی طرف سے تاثر دیا جاتا ہے کہ بھارتی مسلمانوں کی بڑی تعداد ایک سے زائد شادیاں کرتی اور زیادہ اولاد پیدا کرتی ہے۔ اس کے برعکس ایک بھارتی ہندو پروفیسر نے ایسا انکشاف کر دیا ہے کہ سن کر آپ بھی دنگ رہ جائیں گے۔ نجی ٹی وی چینل 24نیوز کے مطابق عام طور پر لوگ سمجھتے ہیں کہ ہندو مرد صرف ایک ہی شادی کرتے ہیں کیونکہ ہندومت میں ایک سے زائد شادیوں کی اجازت نہیں ہے۔ تاہم پروفیسر اشوک سوائن نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت میں مسلمان مردوں کے لگ بھگ برابر ہی ہندومرد بھی ایک سے زائد شادیاں کرتے ہیں اور مسیحی مرد مسلمانوں اور ہندوﺅں دونوں سے زیادہ ایک سے زائد شادیاں کر رہے ہیں۔
حالیہ دنوں بھارتی ریاست آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے بھی مسلمانوں کو ایک سے زائد شادیوں کی اجازت پر تنقید کی اور کہا کہ مسلمان مردوں سے یہ اجازت واپس لینی چاہیے اور ان پر بھی صرف ایک شادی کی پابندی عائد کی جانی چاہیے۔ دیگر انتہاءپسند ہندوﺅں کی طرح ہیمنت سرما کا بھی کہنا تھا کہ اگر مسلمانوں کو ایک شادی کا پابند نہ بنایا گیا تو آئندہ سالوں میں بھارت میں مسلمان اکثریت میں ہو جائیں گے۔


ہیمنت سرما کے اس بے سروپا الزام کا جواب دیتے ہوئے ٹوئٹر پر پروفیسر اشوک سوائن نے بتایا کہ بھارت میں 1.9فیصد مسلمان مرد ایک سے زائد شادیاں کرتے ہیں۔ ان کی طرح 1.3 فیصد ہندو مرد بھی ایک سے زائد شادیاں کر تے ہیں اور آندھرا پردیش، چھتیس گڑھ، تلنگانہ اور تامل ناڈو جیسی ریاستوں میں ہندو مردوں کی یہ شرح مسلمانوں سے زیادہ ہے۔ بھارت میں مجموعی طور پر 2.1فیصد مسیحی مرد ایک سے زائد شادیاں کرتے ہیں۔