میٹروبس منصوبے کا گھیراﺅ کا منصوبہ ناکام ، شوکت بسرا سمیت ڈاکٹروں پر پولیس تشدد، کئی گرفتار، ہسپتالوں میں ایمرجنسی سروس بند

میٹروبس منصوبے کا گھیراﺅ کا منصوبہ ناکام ، شوکت بسرا سمیت ڈاکٹروں پر پولیس ...
میٹروبس منصوبے کا گھیراﺅ کا منصوبہ ناکام ، شوکت بسرا سمیت ڈاکٹروں پر پولیس تشدد، کئی گرفتار، ہسپتالوں میں ایمرجنسی سروس بند

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) میٹرو بس منصوبے کی افتتاحی تقریب کا گھیراﺅکرنیوالے ڈاکٹر وں کا منصوبہ پولیس نے ناکام بنادیاہے اورلاٹھی چارج کے بعد کئی کو حراست میں لے لیا جس کے بعدلاہور سمیت صوبے کے مختلف شہروں میں سرکاری ہسپتالوں کی ایمرجنسی سروس بند کردی گئی ہے ۔اِس دوران پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی پارلیمانی لیڈر شوکت بسرا کو بھی تشدد کا نشانہ بنایاگیا۔ نجی چینل کے مطابق سروسز ہسپتال کے باہراحتجاجی کیمپوں میں موجود ڈاکٹر وں نے اپنے اعلان کے مطابق میٹروبس منصوبے کی افتتاحی تقریب کے گھیراﺅ کے لیے نکلے تو پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے سامنے پہنچے تو پولیس نے روکنے کی کوشش کی جہاں تصادم ہوگیا۔ پولیس کے لاٹھی چارج سے کئی ڈاکٹر گرفتار ہوگئے اور کئی زخمی ۔ینگ ڈاکٹروں کے نمائندہ حامد بٹ کے مطابق پولیس کے پرامن ڈاکٹروں پربیہمانہ تشدد پر لاہور بھر کی ایمرجنسی سروس بند کردی گئی ہے جبکہ صوبے بھر میں بندش کا اعلان کردیاگیاہے ۔ بہاولپور کے وکٹوریہ ہسپتال کی ایمرجنسی بند کردی گئی جبکہ ملتان کے نشتر ہسپتال میں ڈاکٹروں نے مریضوں کو ایمرجنسی سے باہر نکال دیا۔ ڈاکٹروں پر تشدد کے دوران پیپلزپارٹی کے رہنماءاور پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی پارلیمانی لیڈر شوکت بسر ابھی میدان میں آگئے اور ایس پی ماڈل ٹاﺅن اویس سے تلخ کلامی ہوئی ۔ تلخ کلامی کے دوران پولیس اہلکاروں نے اُنہیں دھکے دیئے اور پھر لاٹھیاں برسادیں ۔ شوکت بسرا نے پنجاب اسمبلی میں تحریک التواءپیش کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اپنے اوپر تشدد کو کھلی دہشت گردی قراردیااور کہاکہ وزیراعلیٰ کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے ، اب شریف برادران کا قیام جدہ ہوگاجس کے بعد وہ سروسز ہسپتال کی ایمرجنسی میں داخل ہوگئے۔ پولیس حکام کے مطابق شوکت بسرا نے پولیس سے تلخ کلامی اور ہاتھ اُٹھانے کی کوشش کی جس پر ایس پی ماڈل ٹاﺅن اویس کا نیم بیج ٹوٹ گیا جس کے بعد پولیس اہلکاروں نے اُنہیں تشدد کا نشانہ بنایا تاہم شوکت بسرا کیخلاف کارسرکار میں مداخلت کی کارروائی کی جائے گی ۔دوسری طرف پولیس نے سروسز ہسپتال سے 22، جناح ہسپتال سے تین ، نشتر ہسپتال ملتان سے چار ڈاکٹروں کو حراست میں لے لیااور سروسز ہسپتال کے باہر لگے ہڑتالی کیمپ اُکھاڑدیئے۔ ڈاکٹروں کاکہناہے کہ اب تمام مطالبات کی منظوری تک ہڑتال جاری رہے گی ۔