زکریا یونیورسٹی انتظامیہ نیب افسر پر مہربان، دستاویزی ثبوت ضائع کرنے میں معاونت
ملتان (ملک اعظم سے )سابق ڈائریکٹر فاصلاتی نظام تعلیم بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ڈاکٹر اسحاق فانی کی جانب سے ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب ممتاز احمد باجوہ کے متعلق حقائق سامنے آنے پر موجودہ انتظامیہ نیب افسر پر مہربان ہوگئی ہے اورمبینہ طورپر پچھلی تاریخوں میں ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب سے درخواست کی وصولی ظاہر کرکے فاصلاتی نظام تعلیم سے انکاداخلہ خارج کردیا‘ معلوم ہواہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے جب فاصلاتی نظام تعلیم کا سسٹم متعارف کرایا گیاتوسرکاری افسران کی طرح ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب ملتان بیورو ممتازاحمد باجوہ نے بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوتے ہوئے ایم فل کرمنالوجی میں داخلہ لے لیا‘ انکاسیشن 2014-16تھا ۔ ممتاز احمد باجوہ کو رول نمبر MPCR14-31 جاری کیاگیا لیکن موصوف اپنے اثرورسوخ کی بناء پر کلاس میں برائے نام حاضر ہوتے اورنہ ہی اسائنمنٹس بروقت جمع کراتے‘ اس دوران انہوں نے اپنا اثر ورسوخ استعمال کرتے ہوئے ایڈمن افسر نصراللہ کو اپنے سحر میں مبتلا کرلیا جس نے نیب افسر کی خدمت کیلئے دن رات ایک کردیا ۔معلوم ہواہے کہ ایک سمسٹر کے پیپرز بھی ممتاز احمد باجوہ سے امتحانی سنٹر کے باہر حل کرائے گئے تاکہ سمسٹر کلےئر کرسکیں‘ اس دوران لیکچرز سے غیر حاضر ہونے پر ڈائریکٹر فاصلاتی نظام تعلیم نے انکی سرزنش کی اور امتحان میں شرکت کی اجازت دینے سے انکار کردیا جس پر ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب بُرا مان گئے اور انکے خلاف ایک انکوائری شروع کردی جس پرسابق ڈائریکٹر نے ایک درخواست عدالت عالیہ ملتان بنچ میں دائرکردی اوراصل حقائق کو بے نقاب کردیا ۔ جس پرممتاز احمد باجوہ پریشان ہوگئے اور بی زیڈ یو کی موجودہ انتظامیہ سے مدد طلب کی اور انکار کی صورت میں سنگین نتائج کیلئے تیار رہنے کاحکم دیا ۔ جس پربی زیڈ یو انتظامیہ نے ایک درخواست وصول کی اورممتاز احمد باجوہ کانام خارج کردیا۔ یہ تمام پراسس سابق ڈائریکٹر فاصلاتی نظام تعلیم ڈاکٹر اسحاق فانی کے عرصہ تعیناتی میں ظاہر کیاگیا ۔ معلوم ہواہے کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب ممتاز احمد باوجوہ کو کلےئر کرنے کیلئے بی زیڈ یو کی انتظامیہ اس وقت نیب کیساتھ کھڑی ہے اورغیر قانونی طورپر دستاویزی ثبوت ضائع کرنے میں معاونت کررہی ہے۔