طیارہ تباہی کا بدلہ لینے کے لئے روس ترکی کو کس جال میں پھنسارہا ہے؟ انتہائی خوفناک انکشاف سامنے آگیا جسے جان کر دنیا بھر کے مسلمان پریشان ہوجائیں

طیارہ تباہی کا بدلہ لینے کے لئے روس ترکی کو کس جال میں پھنسارہا ہے؟ انتہائی ...
طیارہ تباہی کا بدلہ لینے کے لئے روس ترکی کو کس جال میں پھنسارہا ہے؟ انتہائی خوفناک انکشاف سامنے آگیا جسے جان کر دنیا بھر کے مسلمان پریشان ہوجائیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

انقرہ (مانیٹرنگ ڈیسک) روس کی طرف سے ترکی کا جنگی طیارہ گرائے جانے کے بعد صدر ولادی میر پیوٹن ترکی سے بدلہ لینے کے لئے موقع کی تلاش میں ہیں، اور دفاعی ماہرین کے مطابق اب انہوں نے شام کے میدان جنگ میں ترکی کے لئے ایک خطرناک جال بچھا لیا ہے۔
نیوز سائٹ ”بزنس انسائیڈر“ کے مطابق روسی صدر بیتاب ہیں کہ کسی طرح ترکی شام کی جنگ میں کود جائے اور وہ اس موقع کو استعمال کرتے ہوئے شام کی مدد کی آڑ میں اپنا غصہ ٹھنڈا کرسکیں۔ دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ بات باعث تشویش ہے کہ ترکی بظاہر روسی پھندے کی طرف بڑھتا محسوس ہورہا ہے۔
گزشتہ ہفتے روسی صدر کی طرف سے یہ الزامات سامنے آئے کہ ترکی شام میں مسلح پیش قدمی کی بھرپور تیاری کررہا ہے، جس کی ترکی کی طرف سے تردید کی گئی۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ دراصل روس کے بیانات ترکی کو اکسانے کی کوشش ہیں تاکہ یہ کسی طرح شام کے میدان جنگ میں قدم رکھنے پر مجبور ہوجائے۔ اتوار کے روز جب ترک صدر کا یہ بیان سامنے آیا کہ اتحادیوں کی رضامندی اور درخواست پر ترکی شام میں مداخلت پر غور کرسکتا ہے، تو یہ تشویش مزید بڑھ گئی کہ روس کی حکمت عملی کامیاب ہورہی ہے۔

مزید جانئے: انتہائی تشویشناک خبر آگئی، وہ ہتھیار جو اب تک دنیا میں کسی کے پاس نہیں بھارت نے حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا
مشرق وسطیٰ پر نظر رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ صدر ولادی میر پیوٹن چاہتے ہیں کہ ترکی شام میں مداخلت کرے اور روس اس کے ایک، دو F16 طیارے مار گرائے، تو ناصرف وہ اپنے طیارے کی تباہی کا بدلہ لے لیں گے بلکہ ان پر موجود داخلی دباﺅ بھی ختم ہوجائے گا اور وہ ایک قومی ہیرو بن جائیں گے۔
دوسری جانب امریکی تجزیہ کار جان وائٹ کہتے ہیں کہ ترکی کی شام میں مداخلت کے امکانات بہت کم ہیں البتہ اگر مشرقی اور مغربی کرد علاقوں کی بڑھتی ہوئی قربت ایک آزاد ریاست کی صورت اختیار کرتی نظر آئی تو ترکی کے لئے یہ ناقابل قبول ہوگا، اور اس صورت میں ترکی ضرور مداخلت کرے گا۔