ضمانت خارج ہونے کے بعد ملزموں کی لاہور ہائی کورٹ کے احاطہ سے گرفتاری پر پابندی عائد

ضمانت خارج ہونے کے بعد ملزموں کی لاہور ہائی کورٹ کے احاطہ سے گرفتاری پر ...
ضمانت خارج ہونے کے بعد ملزموں کی لاہور ہائی کورٹ کے احاطہ سے گرفتاری پر پابندی عائد

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائی کورٹ نے درخواست ضمانت خارج ہونے کے بعد ملزموں کی عدالت عالیہ کے احاطہ میں گرفتاری پر پابندی عائد کردی۔اس سلسلے میں رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ کی طرف سے انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ایک مراسلہ بھیجا گیا ہے جس میں لاہور ہائی کورٹ کے ایک سابقہ حکم جو 7اپریل 2014 کو جاری کیا گیا تھا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مشاہدے میں آیا ہے کہ ملزم کی ضمانت خارج ہونے کے بعد پولیس اہلکار اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اسے فوری طور پر گرفتار کرنے کی کوشش کرتے ہیں جس سے عدالتیں اور عدالتی کارروائی بری طرح متاثر ہوتی ہے،مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ 7اپریل 2014 کے حکم نامہ پر اس کی روح کے مطابق عمل کیا جائے اور ضمانت خارج ہونے پر کسی ملزم کو ہائی کورٹ کے احاطہ سے گرفتار نہ کیا جائے تاہم اگر فاضل جج اجازت دیں تو ملزم کو فوری طور پر گرفتار کیا جاسکتا ہے۔یاد رہے کہ قتل کے ملزم کی ضمانت خارج ہونے پر 9فروری کو پولیس اہلکاروںاور مدعی فریق نے اسے کمرہ عدالت کے دروازہ پر گرفتار کرنے کی کوشش کی تھی جس کے نتیجہ میں وہاں جھگڑا ہوگیا اور اس موقع پر ملزم کے وکیل پاکستان بار کونسل کے رکن اعظم نذیر تارڑ کے ساتھ بھی نامناسب سلوک روا رکھا گیا جس پر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے وکلا کو ہرٹال کی کال بھی دی تھی۔

مزید :

لاہور -