پنجاب ریونیو اتھارٹی میں اکاؤنٹنٹس اور وکلاء کی زبردستی رجسٹریشن کیخلاف درخواست پر جواب طلب

پنجاب ریونیو اتھارٹی میں اکاؤنٹنٹس اور وکلاء کی زبردستی رجسٹریشن کیخلاف ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب ریونیو اتھارٹی میں اکاؤنٹنٹس اور وکلاء کی زبردستی رجسٹریشن کے خلاف درخواست پر پنجاب حکومت اور پنجاب ریونیو اتھارٹی سے 13 فروری تک جواب طلب کر لیاہے۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سید منصور علی شاہ نے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ جاوید اقبال کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ پنجاب ریونیو اتھارٹی زبردستی اکاؤنٹنٹس اور وکلاء کی رجسٹریشن کرنا چاہ رہی ہے حالانکہ قانون کے مطابق خدمات فراہم کرنے والے افراد سیلز ٹیکس ایکٹ کے زمرے میں نہیں آتے، درخواست گزار نے الزام عائد کیا کہ حکومت قانون میں ترمیم کر کے زبردستی رجسٹریشن کے نوٹسز بھجوا رہی ہے۔ عدالت پنجاب ریونیو اتھارٹی کو اکاؤنٹنٹس اور وکلاء کی زبردستی رجسٹریشن سے روکنے کا حکم دے۔ جبکہ سیلز ٹیکس ایکٹ کے شیڈول دو میں ترمیم کے بعد شامل کردہ دفعہ 52 بھی کالعدم کی جائے۔

مزید :

علاقائی -