”ریپ کرنے والوں کی کھال اتار کر زخموں پر مرچیں ڈالی جائیں“بھارتی وزیر نے اپنے عوام کو سزا کا انوکھا طریقہ تجویز کردیا
نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارت کی ایک وزیر نے ریپ کرنے والوں کو ایسی سزا دینے کا مطالبہ کردیا ہے کہ مود ی سن دانتوں میں انگلیاں دبا کر سوچنے پر مجبور ہوجائیں گے، آبی ذخائر کی وزیر اوما نے کہا ہے ریپ کے مشبہ ملزم کو زندگی کی بھیک مانگنے پر مجبور کیا اور پولیس سے اس پر تشدد کروایا جائے۔
انھوں نے جولائی سنہ 2016 کے ایک غیر معروف کیس کا ذکر کیا جس میں ماں اور بیٹی کو بلند شہر میں گینگ ریپ کیا گیا،اوما نے کہا ہے کہ میں نے ریپ کرنے والے شخص پر الزام عائد کرنے والوں سے کہا تھا کہ وہ اسے الٹا لٹکا ہوا دیکھیں گے،ریپ کرنے والے کو متاثرین کے سامنے تشدد کا نشانہ بنایا جانا چاہیے یہاں تک کہ وہ معافی مانگنے لگے،اوما بھارتی نے یہ بیان اتر پردیش میں ایک مقامی سیاستدان کے لیے انتخابی مہم کے دوران دیا۔
بھارتی وزیر نے مطالبہ کیا ہے کہ ریپ کرنے والوں کو الٹا لٹکا کر اتنا مارنا چاہیے کہ ان کی کھال اتر جائے، کھال اترنے کے بعدزخموں پر نمک اور مرچ ڈالنی چاہیے تاکہ ان کی چیخیں نکلیں۔
14 سال کی لڑکی کا 60 سالہ شخص سے رشتہ طے
انہوں نے کہا ہے کہ جب میں 2003 اور 2004 کے دوران مدھیہ پردیش کی وزیرِ اعلیٰ تھی تو ایسا ہی رویہ رکھا،میں پولیس والوں سے کہتی کہ ریپ کرنے والوں کو الٹا لٹکائیں اور اتنا ماریں کہ روئیں،میں عورتوں سے کہتی کہ وہ تھانے کی کھڑکیوں سے یہ منظر دیکھیں،جو کوئی پولیس والا اعتراض کرتا تو میں کہتی اگر یہ لوگ شیطان کی طرح برتاو کریں گے تو انہیں انسانوں جیسے سلوک کا حق نہیں۔
واضح رہے کہ اوما بھارتی حکمراں بھارتیا جنتا پارٹی کی رکن ہیں اور ماضی میں بھی اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے خبروں میں آ چکی ہیں،بھارت میں عورتوں کے خلاف سنہ 2012 میں ایک طالبہ کے ساتھ گینگ ریپ کے بعد توجہ کا مرکز بنے۔