چیف سیکرٹری صاحب ڈاکٹروں کا سروس سٹرکچر کیوں نہیں بنایا گیا؟ڈاکٹرز جتنی تنخواہ لے رہے ہیں اتنی توسپریم کورٹ کے ڈرائیور کی ہے، چیف جسٹس پاکستان

چیف سیکرٹری صاحب ڈاکٹروں کا سروس سٹرکچر کیوں نہیں بنایا گیا؟ڈاکٹرز جتنی ...
چیف سیکرٹری صاحب ڈاکٹروں کا سروس سٹرکچر کیوں نہیں بنایا گیا؟ڈاکٹرز جتنی تنخواہ لے رہے ہیں اتنی توسپریم کورٹ کے ڈرائیور کی ہے، چیف جسٹس پاکستان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ہسپتالوں کی حالت زارسے متعلق ازخودنوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ چیف سیکرٹری صاحب ڈاکٹروں کاسروس سٹرکچرکیوں نہیں بنایاگیا؟ ڈاکٹرزجتنی تنخواہ لے رہے ہیں اتنی تو سپریم کورٹ کے ڈرائیورکی ہے،ڈاکٹرراتوں کوجاگ کرپڑھتے اور ڈگری حاصل کرتے ہیں مگرتنخواہ کیادے رہے ہیں۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ چیف سیکرٹری صاحب 45ہزارروپے میں گھرکابجٹ بناکردکھائیں،انہوں نے کہا کہ عوام کی خدمت تمام اداروں کی آئینی ذمہ داری ہے،عدلیہ اپنی ذمہ داری پوری کررہی ہے۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ میوہسپتال کاجب سے دورہ کیاہے تب سے دل پربوجھ لے کے پھررہاہوں،مجھے کسی تنقیدکی پرواہ نہیں، میوہسپتال دوبارہ جاؤں گا،عدالت نے سیکرٹری پرائمری اینڈسیکنڈری ہیلتھ کیئرکوتفصیلی رپورٹ پیش کرنے کاحکم دے دیا۔