شامی فوج میں بھرتی ہونے والوں کی لائنیں لگ گئیں، ہزاروں افراد نئی فوج کا حصہ بن گئے

دمشق (ڈیلی پاکستان آن لائن) شام کے عبوری صدر احمد الشراء نے حالیہ ایک انٹرویو میں بتایا کہ بشار الاسد کی معزولی اور سابقہ فوج کی تحلیل کے بعد ملک کی نئی فوج میں ہزاروں افراد رضاکارانہ طور پر شامل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا "میں نے شام میں لازمی فوجی بھرتی کا نفاذ نہیں کیا۔ اس کے بجائے میں نے رضاکارانہ بھرتی کا انتخاب کیا اور آج ہزاروں لوگ نئی شامی فوج میں شامل ہو رہے ہیں۔"
العربیہ نے اے ایف پی کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ احمد الشرع کا کہنا ہے کہ بہت سے منحرف سابق افسران اب بتدریج موجودہ وزارت دفاع میں دوبارہ شامل ہو رہے ہیں۔ شام کی نئی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں سرگرم مسلح گروپوں کو قومی فوج میں ضم کیا جائے گا۔
شام میں طویل عرصے تک جاری رہنے والا تنازعہ 2011 میں اس وقت شروع ہوا جب الاسد حکومت نے حکومت مخالف مظاہروں کو سختی سے کچل دیا، جس کے نتیجے میں ایک پیچیدہ جنگ کا آغاز ہوا جس میں پانچ لاکھ سے زائد افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہوئے۔دسمبر 2024 میں اپوزیشن فورسز کے اتحاد نے احمد الشرع کی قیادت میں بشارالاسد کو اقتدار سے بے دخل کیا۔