حکومت پنجاب کا انقلابی اقدام
اس امر میں دو رائے نہیں کہ تعلیم کے بغیر سماجی و معاشی ترقی ممکن نہیں۔ اقوام عالم میں انہی قوموں نے ترقی کی منازل طے کی ہیں جنہوں نے تعلیم کو اپنی اولین ترجیح بنایا او ر نئی نسل کو جدید علوم سے آراستہ کیا۔ آج وطن عزیز بے شمار مسائل کا شکار ہے اور قوم کوانتہاپسندی کے ناسور کا سامنا ہے- معاشرے میں تحمل‘ رواداری اور برداشت کا عنصر روزبروز کم ہوتا جا رہا ہے ۔ تعلیم نہ صرف معاشی اور سماجی شعورکے فروغ میں اہم کردار ادا کرتی ہے بلکہ انتہاپسندی کے سدباب میں بھی معاون ہوتی ہے۔ سماجی علوم کے ماہرین متفق ہیں کہ تعلیم یافتہ اذہان ہی معاشرے میں برداشت کو فروغ دیتے ہیں۔ اگر یہ کہا جائے کہ مسائل کا حل گولی کی بجائے تعلیم اور فروغ تعلیم میںمضمر ہے تو بے جا نہ ہوگا۔ حکومت پنجاب نے تعلیمی شعبے کی ترقی اور بہتری کیلئے گزشتہ 5 برسوں میں انقلابی اقدامات کئے اور اب بھی اسی سمت میں تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ جدید ٹیکنالوجی کا فروغ اس کی ترجیحات میں سرفہرست ہے- انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی کا قیام اور اب ای لرننگ پروگرام کا اجراءاس کی شاندار مثالیں ہیں۔ ترقی یافتہ ممالک میں ای لرننگ پروگرام کا آغازبہت پہلے کیا جا چکا ہے اور ان ممالک کی بڑی آبادی اس جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کر رہی ہے۔ پنجاب پاکستان کا پہلا صوبہ ہے جہاں پر ای لرننگ جےسے انقلابی اور شاندار پروگرام کا باقاعدہ آغاز کےا گیا ہے جس سے نہ صرف پنجاب بلکہ پورے پاکستان کے طلبا و طالبات استفادہ کرسکیں گے۔ ابتدائی طور پر نویں اور دسویں جماعت کے طلبا و طالبات کیلئے سائنس کی نصابی کتب آن لائن دستیاب ہوں گی اور مرحلہ وار پروگرام کے تحت اس کا دائرہ کار پانچویں، آٹھویں اور بارہویں جماعت کے طلبا و طالبات تک بڑھایا جائے گا۔ پنجاب حکومت نے ای لرننگ کے شاندار پروگرام کا آغاز کرکے طلبا و طالبات کو مفت نصابی کتب اور متعلقہ تعلیمی مواد تک رسائی بھی فراہم کی ہے۔ حکومت پنجاب نے صوبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ پر اربوں روپے صرف کئے ہیں اور ای لرننگ پروگرام کا انقلابی منصوبہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ ای لرننگ پروگرام کے تحت طلبا و طالبات تعلیمی اداروں اور گھروں میں نصابی کتب اور متعلقہ مواد سے استفادہ کر سکیں گے اور اسی سمت آگے بڑھتے ہوئے حکومت پنجاب نے اگلے مرحلے میں صوبہ بھرمیں ای لائبریریاں بھی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمیونیکیشن اور انفارمیشن کے جدید دور میں ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق آگے بڑھنا بہت ضروری ہے اور اسی اہمیت کے پیش نظر ارفع کریم سافٹ وےئر ٹےکنالوجی پارک مےں انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی میں تین سو سے زیادہ طلبا و طالبات تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
صوبے میں ای لرننگ پروگرام کے افتتاح کے موقع پر ارفع کریم سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک میں پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور محکمہ تعلیم پنجاب کے اشتراک سے منعقدہ تقریب میں وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت نے شعبہ تعلیم کی بہتری اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کے پروگراموں کے لئے اربوں روپے کے وسائل فراہم کئے ہیں -ےہ وسائل طلبا و طالبات پر خرچہ نہیں بلکہ پاکستان کے تابناک مستقبل کے لئے سود مند سرماےہ کاری ہے - پنجاب حکومت نے گزشتہ دور میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کو فروغ دےنے کا جو ا نقلابی پروگرام شروع کیا تھا- ای لرننگ اسی انقلابی اقدام کی کڑی ہے- سابق دور میں ساڑھے 8ارب روپے کے دو لاکھ 10ہزار لیپ ٹاپ صرف اور صرف میرٹ پر ہونہار طلبا میں تقسیم کئے گئے -پنجاب حکومت رواں برس سکولوں کے طلبا و طالبات کو ٹیبلٹس فراہم کرے گی جبکہ لیپ ٹاپ سکیم بھی جاری رہے گی- پنجاب کی یونیورسٹیوں اور کالجوں میں انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کی گئی ہے- سابق دور میں 45سو ہائی سکولوں میں 5ارب روپے کی لاگت سے آ ئی ٹی لیبز قائم کی گئیں- ای لرننگ پروگرام سے طلبا و طالبات تعلیمی اداروں اور اپنے گھروں میں بھی بغیر کسی فیس کے نصابی کتب اور متعلقہ تعلیمی موادسے فائدہ ا ٹھا سکیں گے-
انشاءاﷲ پنجاب حکومت اگلے مرحلے میں ای لائبریریاں بھی قا ئم کر رہی ہے جس سے کتب بےنی کے شوق کو فروغ دےا جاسکے گا۔ وزےراعلیٰ نے صوبائی وزیر تعلیم، متعلقہ سیکرٹریز اور چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی کو شہروں اور قصبوں میں ای لائبریریاں قائم کرنے کے پروگرام پر فی الفور کام شروع کرنے کے لےے ہداےات جاری کردی ہےں -اس بات مےں کوئی شک نہےں کہ لائبریریاں کتب بینی کے فروغ میں ا ہم کردار ادا کرتی ہیں اور کتب بینی کے شوق کو طلبا و طالبات میں فروغ دےنے کا پروگرام انتہائی اہمےت کا حامل ہےںکیونکہ وہی قومیں ترقی و خوشحالی کی منزل طے کرتی ہیں جو کتابوں کو اپنا دوست بنا لیتی ہیں اور انشاءاﷲ وزےراعلیٰ محمد شہباز شرےف کا نوجوانوں کوکتب بینی کی طرف دوبارہ لانے کا عزم ضرور پورا ہوگا- انفارمیشن ٹیکنالوجی کی اہمیت جدید دور میں بہت زیادہ بڑھ گئی ہے ےہی وجہ ہے کہ پنجاب حکومت نے مہنگائی اور ڈینگی پر قابو پانے کے لئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا جدید مانیٹرنگ سسٹم اپنایا ہے- جس پر عمل کر کے صوبے میں اشیائے ضرورےہ کی قیمتوں کو باقاعدہ مانیٹر کیا گیا او رعملے کی کارکردگی کو بھی چیک کیاگیااور آج صوبے میں اشیائے ضرورےہ کی قیمتوں میں استحکام آیاہے- اسی طرح ڈینگی کے خلاف بھی انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے ڈیش بورڈ سے استفادہ کیا گیا- پنجاب حکومت پولیس اور ٹریفک کے نظام میں بہتری لانے کے لئے بھی انفارمیشن ٹیکنالوجی سے استفادہ کر رہی ہے -آئی ٹی ٹاور میں انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی قائم کی گئی ہے جہاں پر 300سے زائد طلبا و طالبات تعلیم حاصل کر رہے ہیں- پنجاب حکومت نے انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی کا نیا کیمپس تعمیر کرنے کا منصوبہ بھی بناےا ہے ۔ اس میں ہزاروں طلبا و طالبات جدید علوم کی تعلیم حاصل کرےں گے- صوبے میں ایجوکیشن ریفارمز روڈ میپ پروگرام پر عملدرآمد کے انتہائی حوصلہ افزاءنتائج برآمد ہوئے ہیں او ر15 لاکھ نئے بچے سکولوں میں داخل ہوئے ہیں اور اس کے ساتھ بچوں کی ڈراپ آﺅٹ شرح روکنے کے لئے موثر اقدامات کئے گئے ہیں -اس پروگرام کو بہتر انداز سے آ گے بڑھانے کے لئے ای ڈی او ایجوکیشن کے تبادلے پر پابندی لگائی گئی ہے- پنجاب حکومت بہتر کارکردگی دکھانے والے ا ی ڈی اوز اور متعلقہ افسران کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے- سکولو ںمیں اساتذہ و طلبا کی حاضری کو یقینی بنانے کے لئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذرےعے مانیٹرنگ انتہائی ضروری ہے او راس مقصد کے لئے انگوٹھوں کے نشان سے حاضری کی چیکنگ سے صورتحال میں بہتری آئے گی- پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ حکومت پنجاب کا ملکی تارےخ کا اےک اور منفرد پروگرام ہے اوراس انقلابی فنڈ سے 50ہزار ذہین مگر کم وسیلہ طلبا و طالبات اپنا تعلیمی سفر جاری رکھے ہوئے ہیں- 10ارب روپے کے اس فنڈ سے سالانہ ایک ارب روپے کی آمدن ہوتی ہے او را یک ارب روپے سے زائد تعلیمی وظائف دےے جارہے ہیں -5سال بعد اس فنڈ کا حجم 20ارب روپے تک پہنچ جائے گا اور لاکھوں بچوں کو تعلیمی وظائف دیئے جائیں گے-پنجاب اےجوکےشن انڈومنٹ فنڈ سے نہ صرف پنجاب کے ذہےن طلباءو طالبات مستفےد ہورہے ہےں بلکہ اس فنڈ کے ذرےعے سندھ، بلوچستان، خےبر پختونخوا، آزاد کشمےر ،گلگت بلتستان،فاٹا اوروفاقی دارالحکومت کے ہونہارطلبا و طالبات بھی فائدہ اٹھارہے ہےں۔حکومت پنجاب کاتعلےمی فنڈ کے اس پروگرام مےں دوسرے صوبوں کے طلبا و طالبات کو شامل کرنا اےک مستحسن اقدام ہے جس سے ےقےنا قومی ےکجہتی کا عمل مستحکم ہوگا اور پاکستان کی تمام اکائےوں کے مابےن روابط بڑھےںگے۔پنجاب روز گار فنڈ کے ذریعے 4ارب روپے کے قرضے دئےے گئے ہیں اور خیبر پختونخوا کی حکومت نے پنجاب حکومت سے اس پروگرام کا ماڈل وہاں اپنانے میں دلچسپی کا اظہار کیاہے - پاکستان ہم سب کا ہے، پنجاب حکومت اس ضمن میں ہر طرح کا تعاون کرنے کے لئے تیار ہے -اگر ہم سب ایک دوسرے سے تعاون کریں تو ہی ملک آگے بڑھے گا- پنجاب ایجوکیشن فاﺅنڈیشن کی ووچر سکیم کے تحت 10لاکھ بچوں کو پرائیویٹ سکولز میں تعلیم فراہم کی جا رہی ہے-برطانوی ا دارہ ڈیفڈ کے اشتراک سے پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ فنڈکے منفرد پروگرام کا دائرہ کار مزید18اضلاع تک پھیلایا جا رہا ہے- اس پروگرام کے ذریعے نوجوانوں کو ہنر مند بنایا جاتاہے- پنجاب حکومت انٹرن شپ پروگرام کے ذریعے 12ہزار روپے ماہانہ وظائف گریجوایٹ کو فراہم کر رہی ہے اور انٹرن شپ پروگرام سے فائدہ ا ٹھانے والوں کو پرائیویٹ اداروں میں تربیت فراہم کی جائے گی - پنجاب حکومت نے سابق دور میں 80ہزار اساتذہ صرف اور صرف میرٹ پر بھرتی کئے -ایک بھی ٹیچر کو سفارش یا میرٹ سے ہٹ کر بھرتی نہیں کیا گیا ۔بلاشبہ تعلےم انتہا پسندی پر قابو پانے کے لےے موثر ترےن ہتھےار ہے ۔غربت اور بے روزگار ی کے مسئلے پر قابو پانے کے لےے بھی فروغ تعلےم کی اہمےت سے انکار نہےں کےا جاسکتا ۔پنجاب حکومت نے تعلےمی شعبے کی اہمےت کے پےش نظر معےاری تعلےم کے فروغ اور علم کی کرنےں صوبے کے کونے کونے میں بکھیرنے کے لےے موثر اقدامات کےے ہےں- ملک سے انتہا پسندی اور عدم برداشت کے روےوں کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ بے روزگاری اور غربت کاخاتمہ انتہائی ضروری ہے اور ےہ مقصد تعلےم کو عام کرکے ہی حاصل کےا جاسکتا ہے ۔
برقی نظام تعلےم کے خواب کو شرمندہ تعبےر کرنے مےں چےئرمےن پنجاب انفارمےشن ٹےکنالوجی بورڈ ڈاکٹر عمر سےف اور ان کی ٹےم کی کاوشوںکی تعرےف نہ کرنا زےادتی ہوگی- بلاشبہ ڈاکٹر عمر سےف اوران کی ٹےم نے شب و روز اےک کر کے برقی نظام تعلےم کے خواب کو حقےقت بناےا نیزان کے ساتھ محکمہ تعلےم اور پنجاب ٹےکسٹ بک بورڈ کا اشتراک بھی شامل ہے۔برقی نظام تعلےم پوری ٹےم کی مشترکہ کاوشوں اور شب و روز کی محنت کا نتےجہ ہے۔ پنجاب انفارمےشن ٹےکنالوجی بورڈ صوبے مےں آئی ٹی کے فروغ مےں مثالی کردارادا کررہا ہے ۔محکمہ تعلےم سمےت صحت ،زراعت ،پولےس، رےونےو اوردےگر متعدد شعبوں مےں انفارمےشن ٹےکنالوجی کے استعمال کو فروغ دےا گےا ہے جس سے ان اداروں کی کارکردگی مےں نماےاں بہتری آرہی ہےں۔موجودہ دور جدےد ٹےکنالوجی کا دورہے۔عصرحاضرکے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونے کے لےے جدےدعلوم سے آگاہی نہاےت اہمےت اختےار کرگئی ہے ۔پنجاب حکومت نے جدےد علوم کے فروغ اورنئی نسل کو انفارمےشن ٹےکنالوجی سے آراستہ کرنے کی جانب مثبت قدم اٹھاےا ہے- امید واثق ہے کہ آنے والے دنوں مےں حکومت پنجاب کی انفارمےشن ٹےکنالوجی کے فروغ کی اس حکمت عملی کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔