سرکاری ہسپتالوں میں مفت علاج معالجہ مکمل بند
لاہور(جاودید اقبال )ہسپتالوں میں غریب اور امیر مریضوں میں لکیر کھینچ دی گئی ہے اراکین اسمبلی کو ان ڈور اور آﺅ ٹ ڈور میں روزانہ لاکھوں روپے کی مفت ادویات فراہم کی جاتی ہیں جس کے برعکس غریب مریضوں کا مفت علاج معالجہ بند کردیا گیا ہے تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت کے ٹیچنگ اور ضلعی ہسپتالوں میں مفت علاج معالجہ مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے ”ادھر“ ہسپتالوں کے بورڈ آف مینجمنٹ نے ایمرجنسی وارڈوں میںزخمیوں کے علاوہ تمام مریضو ں سے ایم آر آئی اور سی ٹی سکین ٹیسٹ کے پیسے وصول کرنے کا کہہ دیا ہے ۔جبکہ زیر علاج ہر قسم کے مریضوں پر سی ٹی اور ایم آرآئی کے چارجز بھی عائد کئے گئے ہیں جبکہ زیر علاج تمام مریضوں کو یومیہ بنیادوں پر لوکل پرچیز سے ادویات کے ساتھ ساتھ ڈسپوزیبل اور سرجیکل آلات کی فراہمی بھی روک دی گئی ہے جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ فنڈز بچاکر حکومت کے سامنے نمبربنانا ہے ۔سرکاری ہسپتالوں میں 99فیصد زیر علاج مریض ایسے گھرانوں سے تعلق رکھتے ہیں جن کے پاس علاج معالجہ کے لئے ڈسپرین اور سرنج تک لینے کے لئے وسائل موجود نہیں ۔قبل ازیںان مریضوں کو ہسپتال میں ہرقسم کے علاج معالجہ کی سہولیات مفت فراہم کی جاتی تھیں ۔زیرعلاج ایسے مریض جن کو ادویات کی ضرورت ہوتی تھی انہیں پہلے مرحلے میں ہسپتال میں موجود ادویات فراہم کی جاتی تھیںجس کا سلسلہ آہستہ آہستہ روک دیا گیا پہلے مرحلے میں آﺅ ٹ ڈور کے مریضوں کی ادویات بند کی گئیں ۔دوسرے مرحلے میں ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کو ہسپتالو سے ادویات سوچرز سرجیکل ڈسپوزیبل کے آلات میسر آئے تھے وہ بند کردیئے گئے اوراب لوکل پرچیز سے زیرعلاج مریضوں کو مفت ادویات اور دیگر علاج معالجہ میں استعمال ہونے ولا سازو سامان دینا بند کردیا گیا ہے۔یہاںتک کہ ہسپتالوں سے سرنجیں ملنابھی بند ہوگئی ہیں آپریشن کا دھاگہ بھی مریضوں سے باہر سے منگوایا جارہا ہے اس کے برعکس محکمہ صحت کی بیوروکریسی اور اراکین اسمبلی کو ان ڈور اور آﺅٹ ڈورمیں لاکھوں روپے کی ادویات یومیہ بنیادوں پر ان کی ضروریات کے مطابق فراہم کی جارہی ہیںاس حوالے سے مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق کا کہنا ہے کہ حکومت کی تمام زیر علاج مریضوں کو ہرقسم کی ادویات کی مفت فراہمی کی ہسپتالوں کی انتظامیہ پابند ہے خلاف ورزی کے مرتکب ہسپتالوں کی انتظامیہ کے خلاف کارروائی ہوگی۔