چین نے اسرائیل کو کروڑوں ڈالر دینے کا اعلان کردیا، بدلے میں اسرائیل کیا دے گا؟
بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) چین میں صحافت سمیت کئی شعبہ ہائے زندگی میں انسان کی جگہ روبوٹس سے کام لیے جانے کے تجربات ہوتے رہتے ہیں۔ اب اس سلسلے میں چین نے ایک اور بڑا اقدم اٹھا لیا ہے۔ چین نے اسرائیل کے ساتھ 2کروڑ ڈالر(تقریباً2ارب روپے)کا ایک معاہدہ کیا ہے جس کے تحت اسرائیل ایسے روبوٹس تیار کرکے چین کو دے گا جو ہوٹلوں میں بطور ویٹر، کلینر، سکیورٹی گارڈ اور تعمیراتی کاموں میں مزدوروں کی جگہ بروئے کار لائے جا سکیں گے۔معاہدے کے مطابق اسرائیلی ماہرین یہ روبوٹس تیار کریں گے اور بعد میں چین بڑے پیمانے پر ان کی پیداوار بڑھائے گا۔ اسرائیلی اخبار’’ٹائمز آف اسرائیل‘‘ کی رپورٹ کے مطابق یہ معاہدہ اسرائیلی ٹیکنالوجی کمپنی روبوٹکس ایسوسی ایشن اور چینی شہر گوانگ ژو کی انتظامیہ اور سرمایہ کاروں کے مابین طے پایا ہے۔ گوانگ ژو چین کا صنعتی حب ہے۔ چین اسرائیل کی روبوٹ ٹیکنالوجی انڈسٹری میں 2کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا جس کے عوض اسرائیلی ماہرین روبوٹ تیار کرکے چین کو دیں گے اور چین ان کی پیداوار شروع کرے گا۔ رپورٹ کے مطابق چینی سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ ان روبوٹس کی تیاری سے چین کی معاشی ترقی کی رفتار مزید تیز ہو گی اور افرادی قوت کی کمی کا مسئلہ بہت حد تک حل ہو جائے گا۔