مطیع الر حمن نظامی کو سزامہذب دنیا کے منہ پرطما نچہ ہے ،نعمت اللہ خان
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سابق نا ظم کراچی و سابق رکن سند ھ اسمبلی نعمت اللہ خان نے کہا ہے کہ مطیع الر حمن نظامی کی سزائے موت مہذب دنیا کے منہ پرطما نچہ ہے ،امیر جماعت اسلا می بنگلا دیش رکن پارلیمنٹ اور وزیر بھی رہے لیکن انہیں صرف پاکستان سے محبت کی سزا دی جا رہی ہے، سزا کے خلاف ان کی اپیل مسترد کرکے سپریم کو رٹ نے ثابت کر دیا کی وہ آزاد نہیں ہے۔یہ بات انہوں نے ہفتے کو اپنے ایک بیان میں کہی ۔نعمت اللہ خان نے کہا کہ مطیع الرحمن نظامی سے قبل بھی بھارت نواز بنگلہ دیشی حکو مت اپنے ملک کی مقبول ترین جماعت جماعت اسلامی کے کئی رہنما ؤ ں کو پھانسی کی سزائیں سنا اور متعددکو پھانسی دے چکی ہے،ان رہنما ؤں کا جرم پاکستان سے محبت اور1971 میں سقوط ڈٖھا کہ کی مخالفت تھا جس کی انہیں سزا دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ حسینہ واجد بھارت کی خوشنودی اور ذاتی تسکین کیلئے بھونڈے اقدامات کر رہی ہے جو پاکستان سے نفرت کا ثبوت ہے ، بنگلا دیشی سپریم کورٹ کی جانب سے پہلے بھی کئی رہنماؤں اور اب مطیع الرحمن نظامی کی سزائے موت کے خلاف اپیل مستر د کیے جانے سے ثابت ہو گیا کہ وہاں کی اعلیٰ عدالت بھی آزاد نہیں ہے اور نہ ہی ان سے مظلوموں ا نصاف مل سکتا ہے ۔نعمت اللہ خان نے کہا کہ عالمی برادری سوئی ہو ئی ہے جبکہ انسانی حقوق کا راگ الاپنے والے عالمی علمبر داروں نے حسینہ واجد کے مظالم پر لب سی لیے ہیں ۔انہوں نے کہا عالمی برادری ہوش کے ناخن لے اوربنگلہ دیشی حکومت کو مظالم سے روکے ۔ حکومت پاکستا ن صورتحال پر آواز بلند کرے۔