قومی کمیشن برائے حقوق خواتین سفید ہاتھی بن گیا
اسلام آباد(آئی این پی) قومی کمیشن برائے حقوق خواتین سفید ہاتھی بن گیا،کمیشن کی چئر پرسن خاورممتاز کی شاہ خرچیاں غیر ملکی دورے،سیرسپاٹے،3سالوں میں کروڑوں روپے اڑا دےئے گئے،کارکردگی صفر،مالی حسابات کا آڈٹ کرایاگیا نہ ہی قانون کے تحت کارکردگی رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کی گئی،وزیراعظم کے خصوصی معاون بیرسٹر ظفراللہ بھی کمیشن کی کارکردگی پر بازپرس کرنے میں ناکام۔تفصیلات کے مطابق قومی کمیشن برائے حقوق نسواں کی چئرپرسن خاورممتاز اپنی3سالہ مدت مکمل کرنے والی ہین مگر اس دوران انہوں نے حقوق خواتین کے لئے کوئی عملی کام نہیں کیا بلکہ غیرملکی دوروں،سیرسپاٹوں،عالمی کانفرنسوں میں شرکت،فائیوسٹار ہوٹلوں میں سیمینارز اورکانفرنسز کے انعقاد کے نام پر قومی خزانے سے کروڑوں روپے اڑاچکی ہیں،چئرمین ماہانہ ساڑھے3لاکھ روپے تنخواہ اوراخراجات کے نام پر حاصل کرتی ہیں اور اس مد میں20ملین روپے3سالوں میں حاصل کرچکی ہیں،دوسری جانب ابھی تک کمیشن کا سیکرٹریٹ نہیں قائم کیا جاسکا۔3کروڑ روپے کے فرنیچر اورآئی ٹی سامان خریدنے کے کیس کی تحقیقات بھی مکمل نہیں کی گئیں،قانون کے تحت کمیشن کی کارکردگی رپورٹ پارلیمنٹ میں بحث کیلئے پیش کرنا ضروری ہے مگر آج تک کوئی رپورٹ پیش نہیں کی گئی،مالی حسابات کا آڈٹ بھی نہیں کرایاگیا۔