ملک کے خلاف نہیں، حقوق کی بات کریں تو ہمیں غدار کہا جاتا ہے: پرویز خٹک

ملک کے خلاف نہیں، حقوق کی بات کریں تو ہمیں غدار کہا جاتا ہے: پرویز خٹک
ملک کے خلاف نہیں، حقوق کی بات کریں تو ہمیں غدار کہا جاتا ہے: پرویز خٹک

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ وہ صوبے کے وزیراعلیٰ ہیں مگر ان سے کسی نے سی پیک پر رابط نہیں کیا، وہ ذاتی حیثیت میں چین کے سفیر سے ملے لیکن ان کا جواب بتایا نہیں جاسکتا، ہمارا حق تھا کہ منصوبے کی پہلی اینٹ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں رکھی جاتی، بلوچستان میں ایک سڑک کا افتتاح کیا گیا جس کو مغربی روٹ کا نام دیا گیا, 46 ارب تقسیم ہو چکے ہیں اور ہم یہاں بیٹھے ہیں ، ہم ملک کے خلاف یا غدار نہیں لیکن حقوق کی بات کریں تو ہمیں غدار کہا جاتا ہے۔
بی این پی (مینگل) کی طرف سے اقتصادی راہداری کے حوالے سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی میں ہماری ترقی ہونی چاہیے، ہمیں سوچنا ہوگا کہ یہ نوبت کیوں آئی۔ اعلان کیاگیا کہ مغربی روٹ پہلے بنے گا ہم نے یقین کر لیا۔ خواہش تھی کہ منصوبے کی پہلی اینٹ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں رکھی جاتی،بلوچستان میں سڑک کا منصوبہ پہلے سے طے تھا، سی پیک منصوبے سے کوئی تعلق نہیں، ہمیں 28مئی2015کوپتا چلااقتصادی راہداری سے متعلق فیصلے ہوچکے ہیں۔
پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ کے پی کے اور بلوچستان کو پسماندہ رکھا جارہاہے اور صرف پنجاب میں منصوبے کیوں بنائے جا رہے ہیں۔ کیا ہم اندھے یا نا سمجھ ہیں جو ہمیں سمجھ نہیں آتی، صاف بتا دیں کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کو ترقی دینا ہے یا نہیں، ہم سے صنعتی پارکوں کا وعدہ کیا گیالیکن ہمارے صوبے میں سڑکیں اور سہولیات نہیں ہوں گی تو کیسے انڈسڑیل زون بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں صرف نقشوں میں لائنیں دکھا کر خوش نہ کیا جائے بلکہ حقائق سے آگاہ کیا جائے، افسوس ہے کہ مشاہد حسین سید سے بھی انصاف نہیں ملا، ہمارے تحفظات دور کر دیئے جائیں، تحفظات کا اظہار نہیں کریں گے لیکن اگر تحفظات دور نہ کئے گئے تو اندر ہی اندر لاوا پکتا رہے گا۔

مزید :

قومی -اہم خبریں -