چمڑے کی صنعت کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں،شاہد رشید بٹ
اسلام آباد(آن لائن)اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ چمڑے کی صنعت کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں ورنہ اسکا نام و نشان مٹ جائے گا۔ بڑھتی ہوئی کاروباری لاگت کے سبب چمڑے کی صنعت کی برامدات میں 2015-16 کے دوران 12.35 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ بین الاقوامی منڈی میں پاکستانی حصہ پر بھارت اور چین قابض ہو گئے ہیں جو تشویشناک ہے۔ شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ چند سال پہلے تک یہ شعبہ ایک ارب ڈالر تک کی برامدات کرتا تھا مگر اب جی ایس پی کے باوجود اسکی برامدات 335ملین ڈالر تک گر گئی ہیں جس سے روزگار اور محاصل پر بھی فرق پڑا ہے جبکہ یہ صنعت خام مال کی کمی کی وجہ سے ستر فیصد استعداد پر چل رہی ہے۔ دوسری طرف بھارت تقریباً چار ارب ڈالر اور چین سوا تین ارب ڈالر کی برامدات کر رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کا ٹیکس اور ریفنڈ سٹرکچر بھارت اور چین سے مختلف ہے اور ترغیبات کم ہیں جسکی وجہ سے یہ صنعت زوال کا شکا رہے۔اس صنعت کو توانائی بحران کے علاوہ ہنر مند افرادی قوت مارکیٹنگ جدت بدلتے رجحانات سے ناواقفیت بھی شامل ہیں ۔ پاکستان میں خام مال کی کمی نہیں مگر ویلیو ایڈیشن میں ہم پیچھے رہ گئے ہیں ۔ کیونکہ چمڑا رنگنے کو زیادہ توجہ دی جاتی ہے۔ حکومت نے چار لاکھ افراد کو روزگار فراہم کرنے والی اس صنعت کی افادیت کو تسلیم کرتے ہوئے اسکی ترقی کیلئے خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے نہیں کئے۔ جنوبی ایشیاء خام چمڑے کی دولت سے مالا مال ہے اور سارک ممالک ایک دوسرے سے مسابقت کے بجائے مشترکہ منڈی بنا کر ایک کھرب ڈالر سے زیادہ کی بین الاقوامی مارکیٹ پر اجارہ داری قائم کر سکتے ہیں۔ #/s#