مخالفین ترقیاتی منصوبوں میں ایک دھیلے کی کرپشن کا الزام نہیں لگا سکتے :شہباز شریف

مخالفین ترقیاتی منصوبوں میں ایک دھیلے کی کرپشن کا الزام نہیں لگا سکتے :شہباز ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(جنرل رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ الزام تراشی،جھوٹ اورانتشار کی سیاست کرنے والوں کو عوام یکسر مسترد کرچکے ہیں اورذاتی مفادات کی خاطر قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش کرنے والے شکست خوردہ عناصر اپنے عزائم میں ناکام رہے ہیں اور یہ وہ عناصر ہیں جنہوں نے پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے سفر میں ہر طرح سے روڑے اٹکانے کی کوشش کی ہے ۔ دھرنا گروپ کو عوام کی ترقی اورفلاح کسی صورت گوارا نہیں۔ہر محاذ پر شکست کے بعد دھرنا اورلاک ڈاؤن کے شوقین گروپ کو اپنے منفی رویوں کو بدل لینا چاہیئے کیونکہ پاکستان کے عوام اپنے مسائل کا حل اورملک کی ترقی و خوشحالی چاہتے ہیں اور وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں گزشتہ ساڑھے تین برس کے دوران مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے مختلف شعبوں کی بہتری کیلئے بے پناہ محنت سے کام کیا ہے اور آج ملک ترقی و خوشحالی کی راہ پر چل پڑا ہے۔ حکومت کی بہترین معاشی پالیسیوں کے باعث قومی معیشت مضبوط ہوئی ہے اور پاکستان کے باشعور عوام جان چکے ہیں کہ کون ان کی خدمت کررہا ہے اور کون ان کی ترقی کا مخالف ہے ۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے مسلم لیگ (ن) کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تبدیلی صرف نعروں یا تقریروں سے نہیں بلکہ حقیقی معنوں میں عملی اقدامات سے آتی ہے اور عوام کی بے لوث خدمت کیلئے مٹی سے مٹی ہونا پڑتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں ہمارا ہر قدم عوام کی فلاح کی جانب بڑھ رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت کے کلچر کو پروان چڑھایا ہے جبکہ ماضی کے حکمرانوں نے اپنے دور میں ترقیاتی منصوبوں کے نام پر لوٹ مار کا بازار گرم کئے رکھا۔ملک کو اندھیروں میں دھکیلنے والوں نے کرپشن کے ذریعے اپنی جیبیں بھریں اور توانائی بحران کے حل پر کوئی توجہ نہ دی۔ غریب قوم کی محنت کی کمائی پر ہاتھ صاف کرنے والے اوردھرنوں کے ذریعے ترقی کے عمل کو روکنے والے عوام کے خیرخواہ نہیں ۔انہو ں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں توانائی بحران کے خاتمے کیلئے حقیقی معنوں میں ٹھوس اقدامات کئے گئے ہیں اور حکومتی کاوشوں کے باعث ملک سے اندھیرے چھٹ جانے کا وقت آگیا ہے ۔ توانائی منصوبوں کی تکمیل سے رواں برس کے آخر تک لوڈشیڈنگ ختم ہو جائے گی۔توانائی بحران کے خاتمے سے تجارتی و معاشی سرگرمیاں بڑھیں گی اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اورسرمایہ کاری بڑھنے سے ملک میں ترقی اورخوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف سے فرانس کی سفیر مارٹین ڈورانس نے ملاقات کی ،جس میں باہمی دلچسپی کے امور، دو طرفہ تعاون کے فروغ اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعلیٰ شہبازشریف نے اس موقع پرگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اورفرانس کے درمیان بہترین دوستانہ تعلقات موجود ہیں تاہم دونوں ملکوں کے مابین معاشی ،تجارتی اوردیگر شعبو ں میں تعلقات کو پائیدار بنیادوں پر فروغ دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ فرانس کو متبادل ذرائع سے توانائی کے حصول،واٹر اینڈ سینی ٹیشن اور ایگروبیسڈ انڈسٹری کے شعبوں میں خاص مہارت حاصل ہے اورفرانس کی بعض کمپنیاں پنجاب میں بھی کام کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں سرمایہ کاری کیلئے انتہائی ساز گار ماحول موجود ہے ۔فرانس کے سرمایہ کار پنجاب میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقعوں سے فائد ہ اٹھا سکتے ہیں اور ہمیں خوشی ہوگی کہ فرانس کے سرمایہ کار صوبے میں سرمایہ کاری کے مواقعوں سے فائدہ اٹھائیں ۔سرمایہ کاروں کوہر ممکن سہولتیں فراہم کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ تجارتی وفود کے زیادہ سے زیادہ تبادلوں سے دو طرفہ تجارت میں اضافہ ممکن ہے ۔فرانس کی سفیر مارٹین ڈورانس نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فرانس کی بڑی کمپنیوں کے سرمایہ کار پنجاب کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں اورفرانسیسی سرمایہ کاروں کا وفد جلد پنجاب کا دورہ کرے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ شہبازشریف کی ولولہ انگیر قیادت میں پنجاب غیر معمولی انداز سے ترقی کررہا ہے ۔فرانس کی حکومت سماجی شعبوں میں پنجاب حکومت کے ساتھ تعاون کررہی ہے۔مستقبل میں اس تعاون کو مزید فروغ دیں گے۔ اربن ڈویلپمنٹ اور سمارٹ سٹیز کے شعبوں میں بھی تعاون کیلئے تیار ہیں۔فرانسیسی سفیر نے وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کو فرانس کے دورے کی دعوت دی جس پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں اپنی پہلی فرصت میں فرانس کا دورہ کروں گا۔صوبائی وزیر تعمیرات و مواصلات تنویر اسلم ملک، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، سیکرٹریز صنعت، توانائی،ہاؤسنگ، معدنیات، چیف ایگزیکٹو آفیسر پنجاب سرمایہ کاری بورڈ اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

مزید :

صفحہ اول -