’داعش کے ساتھ کام کرنے پر امریکی حکومت نے مجبور کیا کیونکہ۔۔۔‘امریکی ائیرپورٹ پر حملہ کرنے والے شخص کا تہلکہ خیز انکشاف
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی حکومت کے داعش سے پراسرار قسم کے تعلقات کی خبریں وقتاً فوقتاً سامنے آتی رہی ہیں لیکن ریاست فلوریڈا کے ائرپورٹ پر شہریوں پر اندھا دھند گولیاں برسانے والے امریکی دہشت گرد کے حیران کن دعوے نے تو گویا ایک ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔
ویب سائٹ WWWN کی رپورٹ کے مطابق ریاست الاسکا سے تعلق رکھنے والے 26سالہ ایسٹیبان سنٹیاگو کا کہنا ہے کہ خود امریکی حکومت اسے داعش کے لئے لڑنے پر مجبور کررہی تھی۔ اس نے یہ بات چند ماہ قبل امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے دفتر میں جا کر بتائی مگر اسے نفسیاتی مریض کہہ کر بھگا دیا گیا تھا۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ داعش میں شامل نہیں ہونا چاہتا تھا لیکن حکومت اس پر دباﺅ ڈال رہی تھی کہ وہ داعش کے جنگجوﺅں کے ساتھ مل کر لڑے۔ وہ اس سے پہلے عراق میں بھی فرائض سرانجام دے چکا تھا اور تربیت یافتہ ہونے کے علاوہ ان علاقوں اور ماحول سے بھی واقفیت رکھتا تھا جہاں داعش کے شدت پسند عراقی اور شامی حکومت کے خلاف برسرپیکار ہیں۔
امریکی حکام نے ایسٹیبان کے متعلق سامنے آنے والے اس حیران کن انکشاف کو یہ کہہ کر رد کر رہے ہیں کہ وہ نفسیاتی مسائل سے دوچار تھا۔ ایک رپورٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ ایف بی آئی نے اسے ذہنی امراض کے ایک ہسپتال بھیجا تھا جہاں اس کا علاج کیا گیا اور صحت یاب ہونے پر گھر واپس بھیج دیا گیا تھا۔
جمعہ کے روز ایسٹیبان نے فلوریڈا کے پورٹ لارڈر ڈیل ائیرپورٹ پر اندھا دھند فائرنگ کرکے پانچ افراد کو ہلاک کردیا جبکہ چھ شدید زخمی ہوئے تھے۔ وہ سامان وصول کرنے کے لئے قطار میں کھڑے مسافروں پر گولیاں برساتا رہا اور جب تک گولیاں ختم نہیں ہوگئی مسلسل فائرنگ کرتا رہا۔ اب وہ پولیس کی حراست میں ہے اور اس سے تفتیش کی جارہی ہے، تاہم داعش کے متعلق اس کے بیان پر امریکی حکام نے خاموشی اختیار کر لی ہے۔