پاکستان کو چین کی سائنسی ترقی سے سیکھنے کا موقع حاصل کرنا چاہیے،عطاالرحمن
اسلام آباد(شِنہوا)پاکستان کے معروف سائنس دان عطاالرحمن نے کہاہے کہ پاکستان کو گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ طلبہ کو سائنسی علم اور چین کی گزشتہ سالوں میں کی گئی تحقیق سیکھنے کے لئے چینی یونیورسٹیوں میں اپلائیڈ سائنس کی تعلیم حاصل کرنے کیلئے بھیجنا چاہئے۔چین ایک ابھرتی ہوئی طاقت ہے جس کا نینوٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت جیسے کچھ شعبوں میں دنیا کے صف اول کے ممالک میں شمار ہوتا ہے۔چین کیساتھ پاکستان کے اچھے تعلقات ایک سنہری موقع ہے کہ خواہشمند طلبا کو جدید سائنس کے علوم حاصل کرنے کیلئے چین کی یونیورسٹیوں میں بھیجاجائے۔کراچی یونیورسٹی کے کیمیائی وحیاتیاتی سائنس کے بین الاقوامی سینٹر(آئی سی سی بی ایس)کے پروفیسر نے شِنہواکو بتایا کہ چین سے جدیدتعلیم کے حصول کے بعد پاکستان واپس آنے والے طالب علموں کو کالجز،یونیورسٹیوں اور لیبارٹریز میں اہم عہدوں پر تعینات کرکے پاکستان ان سے فائدہ اٹھاسکتا ہے۔عطاالرحمن نے مزید کہا کہ اس سے نہ صرف سائنسدانوں کومزید تحقیق کاپلیٹ فارم میسرآئے گا بلکہ انہیں دیگر طالب علموں کوایڈوانسڈ سائنسزپڑھانے کا موقع بھی میسرآئے گا۔حکومت کی توجہ زراعت پر مبنی ملکی معیشت کو علم اور سائنس کی معیشت میں تبدیل کرنا ہے، اس سارے عمل سے ملک میں جدید بنیادوں پر سائنسی تعلیم کی بنیادفراہم ہوگی۔انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ کے لیے یہ کہا ہے کہ پاکستان کو چین سے فائدہ اٹھانا چاہئیے۔اور اس وقت پاکستانی طالب علم اورتحقیق کار سائنس کے شعبہ میں چین کے ساتھ مل کر آگے بڑھ سکتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ"میں نے چینی سائنس دانوں کے ساتھ کئی ایک بین الاقوامی مضامین شائع کئے ہیں اور کئی چینی سائنس دانوں اور ادویہ سازی کی کمپنیوں نے آئی سی سی بی ایس میں تحقیق کے مقصد کے لئے پاکستان کادورہ کیا۔ایسے کرتے ہوئے میں نے دنیا میں چینی سائنس کی ترویج کی ایک چھوٹی سی کوشش کی ہے۔
عطاالرحمن