عراق میں حضرت یونس ؑ کا مزار شہید کر دیا گیا

Jul 10, 2014 | 08:40 PM

بغداد (نیوز ڈیسک) عراق میں شدت پسند گروپ الدولۃ اسلامی فی العراق والشام (داعش) کے جنگجو ہتھیاروں اور بھاری ہتھوڑوں سے مسلح ہوکر موصل میں واقع حضرت یونس علیہ السلام کے مزار مقدس پر ٹوٹ پڑے اور قبر مبارک، کتبے اور عمارت کو بری طرح نقصان پہنچایا۔ شدت پسندوں نے اپنے اس عمل کی ویڈیو بھی بنائی جس میں کالے لباس میں ملبوس نقاب پوش جنگجو مقامات مقدسہ پر ہتھوڑے برساتے دیکھے جاسکتے ہیں۔ رواں ہفتے کے آغاز میں سامنے آنے والی تصاویر سے انکشاف ہوا ہے کہ موصل اور تل افار شہر میں تقریباً درجن بھر مقدس مقامات کو تباہ کردیا گیا ہے۔ صوبہ نینوا کے ایک سرکاری افسر زہیرالشلابی نے بتایا کہشدت پسندوں نے موصل پر قبضہ کرتے ہی حضرت یونس علیہ السلام کی مسجد پر بھی قبضہ کرلیا تھا جو کہ ابھی تک جاری ہے۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ حضرت شیت علیہ السلام کے مزار کو بھی تباہ کردیا ہے۔ مقدس مقامات کی تباہی کے ساتھ ساتھ عراقی شہریوں کی ہلاکت کا سلسلہ بھی جاری ہے اور بغداد کے قریب واقع شہر حلہ کے کھیتوں سے گولی مار کر ہلاک کئے گئے 50 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ شام اور عراق میں داعش کی پے درپے کامیابیوں کے بعد یہ خدشہ پیدا ہوگیا ہے کہ ان ممالک میں واقعہ نبیوں اور ولیوں کے صدیوں پرانے مزارات ایک ایک کرکے منہدم کردئیے جائیں گے۔ انٹرنیٹ پر جاری کی جانے والی ویڈیو دیکھیں :

مزیدخبریں