سنہری موقع
خدا کی لاٹھی بے آوازہوتی ہے اور قدرت بعض اوقات ایسے حالات پیدا کردیتی ہے کہ کسی کے لئے گڑھے کھودنے والے خود اُس میں گر جاتے ہیں۔ کچھ اسی طرح کی صورتحال آج ہے، بس اس سے فائدہ ا ٹھانے کی ضرورت ہے ورنہ ہم یہ سنہری موقع گنوا دیں گے۔ پاکستان کا ہمسایہ ملک بھارت نائن الیون کے بعد یہ شدید خواہش رکھتا ہے کہ کسی طرح پاکستان کو دہشت گردوں کی سرزمین اور اس کی سرکاری سرپرستی کرنے والا ملک قرار دے کر اس پر چڑھائی کی جائے۔ اس سلسلے میں آئے دن وہ کوئی نہ کوئی شوشہ چھوڑتا رہتا ہے۔ ممبئی حملے بھی ایسا ہی شوشہ ہیں جن کی آڑ میں اس نے پچھلے ہفتے پاکستان پر پابندیاں لگوانے کی کوشش اقوام متحدہ میں کی لیکن چین کی ویٹو سے معاملہ ٹل گیا اور وزارت خارجہ سوئی کی سوئی رہ گئی اور اس کی عزت رہ گئی لیکن ستم ظریفی دیکھئے کہ قدرت نے پے در پے واقعات سے حالات ایسے بنادئیے کہ اس کھودے گڑھے میں بھارت کو پھینکا جاسکتا ہے۔ پہلا واقعہ تو زمبابوے ٹیم کو دبئی میں دھمکی سے پُر پیغام ملنے کا ہے تاکہ اسے پاکستان جانے سے روکا جائے۔ تحقیق کرنے پر (PCB) پی سی بی کو یہ معلوم ہوا کہ دراصل یہ ایس ایم ایس دہلی سے ’را‘ نے جاری کروایا تھا۔ دوسرا واقعہ یہ ہوا کہ شدت جذبات میں ہندوستانی وزیراعظم وہ کچھ مان گئے جس سے انکار کرکے ہندوستان نے 1971ء میں پاکستان پر جنگ مسلط کی تھی۔ انہوں نے اقرار کیا کہ مکتی باہنی بنا کر بھارت نے پاکستان میں شورش پیدا کی اور بنگلہ دیش بنوا کر پاکستان دولخت کیا۔ یہ وہ الزام تھا جس کی بنا پر پاکستان نے مکتی باہنی کے تربیتی ٹھکانوں پر بمباری کی تھی اور ہندوستان نے ان کو رد کرتے ہوئے پاکستان پر جنگ مسلط کردی تھی لیکن اب ان کے اپنے وزیراعظم تسلیم کررہے ہیں کہ پاکستان کا موقف درست تھا یعنی دہشت گردی کروانے والا ملک بھارت تھا۔ تیسرا واقعہ حال ہی میں آنے والی بی بی سی کی رپورٹ ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ یعنی ایم کیو ایم کو رقوم، اسلحہ اور تربیت بھارت فراہم کرتا ہے۔ یاد رہے یہ پاکستان نہیں کہہ رہا بلکہ خود برطانیہ کا معتبر کہلانے والا ادارہ کہہ رہا ہے جس کو جھٹلانا عالمی برادری کے لئے تقریباً ناممکن ہوگا کیونکہ اس طرح کے بین الاقوامی نشریاتی ادارے ثبوت کے بغیر اتنا بڑا الزام نہیں لگاتے۔ قدرت نے پاکستان کو ان پے درپے واقعات کے ذریعے سنہری موقع دیا ہے کہ عالمی سطح پر بھارت نے ممبئی حملوں کے بعد جو فضاء قائم کی ہے اس دباؤ کو ختم کرکے بھارت کے پاکتان کو دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے والا ملک قرار دینے کے منصوبے کو خاک میں ملائے کیونکہ حقائق خود بول رہے ہیں۔ نہیں بول رہی تو وزارت خارجہ جس کا کام موقع سے فائدہ اٹھانا اور وسیع پیمانے پر پراپیگنڈا کرکے بھارت کو دہشت گرد قرار دلوانا تھا لیکن شاید وہ کسی مصلحت کا شکار ہے پر افسوس بھارت تو کسی موقع کو ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔ یکطرفہ دوستی کی خواہش جبکہ آپ کا ہمسایہ بلوچستان، سندھ، کھیل کا میدان، پانی کا شعبہ ہر جگہ آپ کی جڑیں کاٹ رہا ہو، حماقت یا یوں کہیں کہ ملکی مفادات سے غداری نہیں تو اور کیا ہے؟