تاریخ میں پہلی مرتبہ جاپانی اور امریکی روبوٹ کے درمیان کشتی کا مقابلہ
ٹوکیو (نیوز ڈیسک) انسانوں کے درمیان جنگوں کے بعد روبوٹس کے درمیان جنگوں کا دور آ گیا ہے اور پہلی دفعہ ایک عظیم معرکہ جاپانی اور امریکی دیو ہیکل روبوٹس کے درمیان منعقد ہونے کو ہے۔ اخبار ڈیلی میل کے مطابق جاپانی سائنسدانوں نے امریکی سائنسدانوں کا چیلنج قبول کر لیا ہے اور اب دونوں طرف کے دیوقامت روبوٹوں کے درمیان دنگل کی بھرپور تیاری کی جارہی ہے۔اس مقابلے میں دنیا کے دو مضبوط ترین اور قوی الجثہ ترین روبوٹ آمنے سامنے ہوں گے۔ امریکی روبوٹ کا نام MEGABOT II ہے جس کی بلندی 15 فٹ اور وزن 15 ہزار پاؤنڈ ہے۔ اسے دو افراد چلاتے ہیں اور یہ اپنے بازؤوں سے گولے بھی فائر کرتا ہے۔ یہ روبوٹ ٹینکوں کی طرح آہنی پٹیوں پر چلتا ہے۔دوسری طرف جاپانی روبوٹ KURATAS ہے جسے 10 لاکھ ڈالر (تقریباً 10 کروڑ پاکستانی روپے) کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔ اس کی بلندی 12 فٹ اور وزن 8 ہزار پاؤنڈ ہے۔ اسے ایک آدمی چلاتا ہے اور اسے ریموٹ کنٹرول سے بھی چلایا جا سکتا ہے۔ یہ اسلحے کے طور پر گولیاں اور راکٹ استعمال کرتا ہے۔ یہ روبوٹ امریکی روبوٹ کے برعکس چار پہیوں پر چلتا ہے۔اگرچہ امریکی میگا روبوٹ بظاہر زیادہ مضبوط اور خطرناک نظر آتا ہے لیکن جاپانی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ان کا روبوٹ زیادہ چست اور سمارٹ ہے۔ جاپانی سائنسدانوں کا یہ بھی اصرار ہے کہ مقابلہ ہتھیاروں کے بغیر ہونا چاہئیے تا کہ دونوں روبوٹ روایتی پہلوانوں کی طرح کشتی کر سکیں۔ یہ تجویز بھی زیر غور ہے کہ دونوں روبوٹ ایک دوسرے پر پینٹ سے بھرے ہوئے گولے فائر کر سکیں گے۔ یہ عظیم الشان مقابلہ طے پا گیا ہے البتہ حتمی تاریخ کا اعلان ابھی ہونا باقی ہے۔ دنیا بھر کے سائنسدان اور امریکا اور جاپان کے حمایتی عوام روبوٹوں کی پہلی عظیم جنگ کو دیکھنے کے لئے بے تاب ہیں۔