یہ معروف ترین تصویر تو آپ نے دیکھی ہوگی، لیکن اسے کھینچنے کے بعد پھر کیا ہوا؟ جان کر آپ کا بھی منہ کھلا کا کھلا رہ جائیں گے
کیپ ٹاﺅن(نیوزڈیسک) یہ دنیا کی مشہور تصاویر میں سے ایک تصویر میں جس میں ایک گدھ قحط زدہ بچی کے بالکل قریب اس کی موت کا انتظار کررہا ہے تاکہ یہ بچی مرے اوروہ اپنے پیٹ کی آگ بجھائے۔آئیے آپ کو بتاتے ہیں ک اس تصویر کو کھینچنے کے بعد کیا ہوا۔
یہ کتا ہر روز ایک ہی وقت پر اس مندر کے چکر کیوں کاٹتا ہے؟ ایک پراسرار سوال جس نے پورے شہر کو چکرا کر رکھ دیا اور پھر۔۔۔
یہ تصویر ایک جنوبی افریقہ کے فوٹوگرافرکیون کارٹر نے 1993ءمیں سوڈان کے گاﺅں ایودمیں اتاری تھی۔جب اس نے یہ تصویر لی تو اسے علم نہ تھا کہ وہ فوٹوگرافی کی تاریخ کی سب سے متنازعہ فوٹو لے چکا ہے۔اس کاکہنا ہے کہ اس بچی کے والدین اقوام متحدہ کی جانب سے تقسیم کئے جارہے کھانالینے چلے گئے اور بچی کو تنہا چھوڑ گئے۔اس موقع پر اس نے یہ تصویر بچی اور گدھ سے محظ دس میٹر کے فاصلے پر بنائی۔یہ تصویر نیویارک ٹائمزکو فروخت کی گئی اور 26مارچ 1993ءمیں پہلی بار دنیا نے اسے دیکھا۔اس شام تک سینکڑوں لوگوں نے اخبار کے دفتر فون کرکے پوچھا کہ اس بچی کا کیا بنا اور فوٹو گرافر اس کی جان بچانے کی بجائے تصویر کیوں اتارتا رہا۔اس کی اس حرکت پر متعدد اخبارات میں کالمز اور اداریے بھی لکھے گئے اور اس پر خوب تنقیدہوئی۔اسے اپنی اس حرکت پر خود بھی افسوس تھا اور وہ کہتا تھا کہ وہ لڑکی کی مدد کرسکتا تھا لیکن وہ ایسانہیں کرسکا۔یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ جن دنوںمیں وہ فوٹو گرافری کررہا تھا تو اسے اور دیگر فوٹوگرافرزکو یہ ہدایت کی جاتی تھی کہ وہ قحط زدہ افراد سے دور رہیں تاکہ وہ بھی بیماری سے بچ سکیں۔ 1994ءمیں اسے بہترین تصویر اتارنے پر ’پولٹزرایوارڈ‘سے نوازا گیا اور اسی سال ہی اس نے تصویر کی وجہ سے ذہنی دباﺅ میں آکر خود کشی کرلی۔اس نے جذبات سے بھراایک نوٹ بھی چھوڑا جس میں اس نے دنیا سے معافی مانگی تھی۔
