جندول ، بنشاہی کے مختلف علاقوں میں خون خوار کتوں کی بھر مار
جندول(نمائندہ پاکستان )پاک افغان بارڈر پر موجود جندول تحصیل ثمر باغ کے دور افتادہ علاقہ بنشاہی کے مختلف دیہاتوں میں خون خوار کتوں کی بھرمار ، روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں روپے مالیت کے مویشی کتوں کا خوراک بن جانے سمیت عوام بھی غیر محفوظ ،اہلیان علاقہ نے حکومت سے کتوں سے چٹکارا دلانے کا مطالبہ کر دیا، علاقائی مشران مرازا گل ، ابراھیم،شیر ولی ، گل عمر ، نعمت ، عمیر خان ،گل حسن وغیرہ کا کہنا تھا کہ بنشاہی کے دور آفتادہ علاقوں بیزو منزئی ، چینہ رنگوں ، شلخوں کس اور صابر میں گذشتہ چار پانچ سالوں سے خون خوار کتوں نے علاقائی لوگوں کا جینا حرام کر رکھا ہے ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ کتے درجنوں کی تعداد میں گروپس کی شکل میں گھومتے اور علاقائی مویشیوں کا شکار کرنے کے بعد جنگل میں غائب ہو جاتے ہیں مشران علاقہ کا کہنا تھا کہ بنشاہی کے عوام کا گذر بسر صرف مویشیوں پر ہوتا ہے اور ان کا کوئی دوسرا روزگار نہیں اور بہت زیادہ برفباری ہونے کی وجہ سے مذکورہ علاقہ زراعت کیلئے بھی موزون نہیں اس لئے اگر ان کے مویشی خونخوار کتوں کا شکار ہونگے تو ان عوام کاگذر بسر مشکل ہو جائے گا ،مشران نے کہا کہ انہوں نے اس سلسلہ میں سیکیورٹی فورسز سے بھی مدد لینے کیلے رابطہ کیا تھا تاہم انہوں نے کتوں کو صرف زہر سے مارنے کی اجازت دی اور گولیاں مارنے سے منع کر دیا تاہم مذکورہ کتوں پر زہر اثر نہیں کرتی اس لئے گذشتہ چند سالوں کے دوران کتوں کی تعداد میں کئی گنہ اضافہ ہوا ہے ،اہلیان علاقہ نے صوبائی حکومت اور ضلعی انظامیہ سے مذکورہ خونخوار کتوں کو مار دینے اور علاقائی لوگوں کی جان و مال محفوظ بنانے کا مطالبہ کیا۔
