عبدالستار ایدھی لاہور آتے تو علامہ اقبال ٹاﺅن ایدھی سنٹر میں ٹھہرتے اور لنگر سے کھانا کھاتے ، مال روڈ پر جھولی مارچ کیا

عبدالستار ایدھی لاہور آتے تو علامہ اقبال ٹاﺅن ایدھی سنٹر میں ٹھہرتے اور ...
عبدالستار ایدھی لاہور آتے تو علامہ اقبال ٹاﺅن ایدھی سنٹر میں ٹھہرتے اور لنگر سے کھانا کھاتے ، مال روڈ پر جھولی مارچ کیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ویب ڈیسک) عبدالستار ایدھی کی موت سے اہلیان لاہور بھی عظیم مسیحا سے محروم ہو گئے لاہور سے ایدھی کا رشتہ 31 سال پہلے جڑا جو ان کی موت تک قائم رہا، مرحوم کی وصیت پر علامہ اقبال میں ان کی رہائش کیلئے مخصوص کمرے کو ڈسپنسری میں تبدیل کر دیا گیا۔نجی اخبار جنگ نیوز کے مطابق عبدالستار ایدھی نے لاہور میں 1985 میں اسلامیہ پارک چوبرجی میں ایک رہائشی عمارت خرید کر پہلا ایدھی سنٹرقائم کیا لیکن 1989 میں مسلم بلاک علامہ اقبال ٹاﺅن میں ایل ڈی اے سے پلانٹ خرید کر وہاں زونل دفتر منتقل کر دیا۔ 1986 میں گلبرگ میں گمشدہ اور لاوارث بچوں کیلئے بلقیس ایدھی ہوم بنایا گیا 2004 میں ٹاﺅن شپ میں چار کنال جگہ خریدنے کے بعد وہاں لاوارث بچیوں اورخواتین کیلئے ایک الگ عمارت میں بلقیس ایدھی روم کی تعمیر ہوئی تاہم تہمینہ درانی کی خصوصی کاوشوں سے وزیراعلیٰ میاں شہباز شریف نے 2008 میں مزید ایک ایکڑ پلاٹ دینے کا اعلان کیا جس سے وہاں 70 سے زائد خواتین کو رہائش کی سہولیات میسر ہو گئیں۔ عبدالستار ایدھی نے اپنی زندگی میں لاہور میں چار ایمبولینس سٹیشن اور 16 ایدھی سنٹر کھولے جن کیلئے کراچی سے 85 ایمبولینسیس بھیجی گئیں جو روزانہ 700 مستحق مریضوں کو ہسپتالوں میں منتقلی اور میتوں کو مفت خدمات مہیا کرنے میں مصروف ہیں۔ نوزائیدہ بچوں اور بچیوں کو کوڑے کے ڈھیروں میں پھینکنے کے بڑھتے رجحان کے بعد عبدالستار ایدھی نے 16 جھولا سنٹر کھولے جہاں سے ملنے والے بچوں کو بعدازاں کراچی منتقل کر کے ان بچوں کو بے اولاد جوڑوں کی گود میں دیا جاتا ۔ لاہور میں محنت کشوں اور سٹریٹ چلڈرن کیلئے تین مقامات مال روڈ ، گلبرگ اور علامہ اقبال ٹاﺅن میں فری لنگر شروع کئے جہاں اس وقت ایک ہزار افراد مفت کھانا کھاتے ہیں۔ لاوارث میتوں کی شرعی تدفین بھی اہم خدمت ہے جس کیلئے عبدالستار ایدھی کی کاوشوں سے میانی صاحب میں پہلا قبرستان لاوارثاں قائم ہوا۔ انھوں نے لاہور میں ہونٹ و تالوکٹے بچوں کو پلاسٹک سرجری کیلئے سابق وفاقیوزیر حاجی محمد حنیف طیب کی سفارش پر پہلے پلاسٹک سرجری ہسپتال کے لئے سروسز ہسپتال شعبہ پلاسٹک سرجری کے سربراہ پروفیسر غلام قادر فیاض کو ایک خطیر رقم دی جہاں اس وقت مستحق بچوں کے مفت آپریشن جاری ہیں ۔ اسی طرح انجینئر نگ یو نیوسٹی کے کینسر میں مبتلا ایک طالبعلم کو علاج کیلئے پیسے کی ضرورت تھی، اس موقع پر ایدھی نے مال روڈ پر جھولی مارچ کیااور ۰۲ لاکھ روپے کی کثیر رقم جمع ہو گئی جس سے مذکورہ طالبعلم کا بیرون ملک علاج ممکن ہو گیا ۔ ملک میں ایمبولینس عملے کی ایمر جنسی تربیت کیلئے لاہور میں میڈیکل سکول قائم کیا۔ عبدالستار ایدھی کو لاہور سے گہری محبت تھی اور ہر سال کم از کم دو مرتبہ لاہور آمدان کے شیڈول میں شامل تھی ۔ان کی محبت کا ایک ثبوت یہ بھی ہے کہ وہ اسلام آباد اور ملتان میں انتظامی امور کیلئے دورے کرتے لیکن ہمیشہ اپنی رہائش لاہور میں رکھتے تھے۔ ان کے قیام کیلئے ایدھی زونل دفتر علامہ اقبال ٹاﺅن میں ایک کمرہ مخصوص تھا لیکن گردوں کے عارضہ میں مبتلا ہونے کے بعد ان کی وصیت پر یہ کمرہ ڈسپنسری میں تبدیل کر دیا گیا جہاں اس وقت روزانہ 100 سے زائد مستحق مریضوں کو مفت علاج اور اددویات کی سہولیات میسر ہیں۔ ایدھی لاہور کے زونل انچارج صبغت اللہ نے بتایا کہ ایدھی فاﺅنڈیشن کو 90 فیصد مالی عطیات پنجاب سے جمع ہوتے ہیں جس کا عبدالستار ایدھی ہمیشہ اعتراف کرتے تھے، لاہور آمد کے موقع پر وہ نجی دعوتوں کو قبول نہیں کرتے تھے اور نہ کسی کے گھر رہنا پسند کرتے بلکہ ہمیشہ ایدھی سنٹر میں اپنے کمرے میں رہائش رکھتے اور ایدھی لنگر سے کھانا کھاتے تھے۔ ایدھی ہم سے بچھڑ گئے لیکن اہل لاہور کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے ۔

مزید :

لاہور -