مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے مظالم جاری ،27کشمیری شہید ، 300سے زائد زخمی ،کٹھ پتلی وزیر ،رکن اسمبلی اور بی جے پی کادفتر نذر آتش

مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے مظالم جاری ،27کشمیری شہید ، 300سے زائد زخمی ،کٹھ ...
مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے مظالم جاری ،27کشمیری شہید ، 300سے زائد زخمی ،کٹھ پتلی وزیر ،رکن اسمبلی اور بی جے پی کادفتر نذر آتش

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سری نگر(مانیٹرنگ ڈیسک)مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے ہاتھوں نوجوان کشمیری حریت پسندوں کے مقبول لیڈر اور حزب المجاہدین کے 22سالہ کمانڈر برہان مظفر وانی اور ان کے دو ساتھیوں کی شہادت کے بعد جنازے اور احتجاجی مظاہروں پر بھارتی فوج کی بربریت اور فائرنگ سے شہید ہونے والوں کی تعداد 27ہو گئی ،تین پولیس چوکیوں ، کٹھ پتلی حکومت کے وزیر ، رکن اسمبلی کے گھروں اوربھارتیہ جنتا پارٹی کا دفتر نذر آتش،آج بھی مقبوضہ وادی میں بھارتی ظالمانہ کاروائیوں کے خلاف جگہ جگہ مظاہرے جاری ہیں جبکہ قابض فوج نے ایک مرتبہ پھر آزادی کے متوالوں پر فائرنگ اور جھڑپوں کی اطلاعات ہیں ۔

بھارتی میڈیا کے مطابق آج پلوامہ میں قابض فوج اور کشمیری حریت پسندوں کے درمیان ہونے والی تازہ جھڑپ میں 18سالہ حریت پسند عرفان احمد ملک شدید زخمی ہو گیا اور ہسپتال لیجاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ گیا ،جبکہ علی الصبح انت ناگ میں بھارتی فوج نے فائرنگ کر کے 4کشمیریوں کو بھی شہید کر دیا تھا ۔پورے مقبوضہ کشمیر میں قابض فوج کے تازہ مظالم کے خلاف تمام کشمیری سڑکوں پر نکل آئے ہیں ، بانڈی پورہ ،ترال،،اونتی پورہ ،پلوامہ ،انت ناگ اور کلگام میں انتہائی کشیدہ صورتحال ہے،جہاں مظاہرین نے تین پولیس چوکیوں اور کٹھ پتلی حکومت کے وزیر اور رکن اسمبلی کے گھروں کو نذر آتش کر دیا جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے دفتر کو بھی آگ لگا دی ۔مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے مظالم کے بعد پر تشدد احتجاج پر حکومت نے کرفیو نافذ کر دیا ہے مگر کرفیوکے نفاذ کے بعد بھی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور کشمیریوں نے جگہ جگہ پاکستان پرچم لہرا دیئے ہیں ۔دوسری طرف بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے مقبوضہ وادی کی کشیدہ صورتحال کے پیش نظر اپنی رہائش گاہ پر ایک اہم سیکیورٹی اجلاس کی صدارت کی اور کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے خطے کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے ہدایات بھی دیں ہیں ۔دوسری طرف مقبوضہ وادی میں شہید ہونے والوں کی تعداد 27ہو گئی ہے جبکہ 300سے زائد کشمیری زخمی ہو گئے ہیں ،جبکہ 90سے زائد بھارتی فوجی اور سیکیورٹی اہلکار بھی جھڑپوں میں زخمی ہوئے ہیں ۔ اس موقع پر حکومت نے بڑھتے ہوئے احتجاج کو روکنے کے لئے سینئر  کشمیری حریت پسند رہنماؤں سیدعلی شاہ گیلانی،محمد یاسین ملک، شبیرشاہ اورمیرواعظ عمرفاروق کو گھروں میں نظربند کیا ہوا ہے ،جبکہ احتجاج کو غیرموثر کرنے کے لیئے انٹرنیٹ کی سہولت بھی معطل کردی گئی ہے ۔