مجلس عمل نے ہمیں نظر انداز کیا،مسلم لیگ ن کی حمایت کرینگے،ساجد میر

مجلس عمل نے ہمیں نظر انداز کیا،مسلم لیگ ن کی حمایت کرینگے،ساجد میر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور ( این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما خواجہ سعد رفیق نے مرکزی جمعیت اہلحدیث کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر سے ان کے دفتر میں ملاقات کی ، اس موقع پر ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال ،آئندہ عام انتخابات اور دو طرفہ تعاون کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ (بقیہ نمبر42صفحہ7پر )

خیال کیا گیا ،مرکزی جمعیت اہلحدیث نے مسلم لیگ (ن) کی حمایت کا اعلان کردیا ۔خواجہ سعد رفیق نے ذیلی حلقوں سے امیدواروں میاں نصیر اور حافظ نعمان کے ہمراہ پروفیسر ساجد میر سے تفصیلی ملاقات کی۔ اس موقع پر خواجہ سعد رفیق نے پروفیسر ساجد میر سے اپنے حلقے این اے 131 کے لیے بالخصوص اور دیگر حلقوں کے لیے بالعموم حمایت کی درخواست کی اور کہا کہ پروفیسر ساجد میر اور میاں نواز شریف کا باہمی رشتہ ایک نظریے اور اصول کا رشتہ ہے جو گزشتہ تین دہائیوں پر مشتمل ہے۔ پروفیسر ساجد میر نے اور ان کی جماعت نے ہر مشکل حالات میں ساتھ دیا ہے اور پوری قوت کے ساتھ غیر جمہوری قوتوں کا مقابلہ کیا ہے اور جمہوریت کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے رہے ہیں۔ اگرچہ ان کے گلے شکوے اور تحفظات بجا ہیں تا ہم اس کے باوجود ملک جن ناگزیر حالات سے دو چار ہے اور نادیدہ قوتیں جس طرح پورے سسٹم کو اپنے ایجنڈے کے تحت قابو کر رہی ہیں ہمیں امید ہے کہ وہ پہلے کی طرح ہماری سرپرستی بھی فرمائیں گے اور مدد بھی کریں گے۔ پروفیسر ساجد میر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں نواز شریف نے مجھ پر بہت مہربانیاں کی ہیں مگر میری جماعت کو نظر انداز کیا ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ میری طرح میرے ساتھیوں کو بھی ان کا حق ملنا چاہیے۔ ہمارے شکوے (ن) کے ساتھ زیادہ ہیں چونکہ اس سے دیرینہ تعلق ہے۔ ہمیں ایم ایم اے نے بھی نظر انداز کیا ہے اور ایثار وانصاف کا مظاہرہ نہیں کیا۔ تا ہم ہماری شوریٰ مسلم لیگ (ن )کا ساتھ دینے کا فیصلہ کر چکی ہے اور ملکی حالات بھی اس امر کے متقاضی ہیں کہ جمہوریت کے استحکام اور ملکی سلامتی کو در پیش خطرات کے تناظر میں مسلم لیگ (ن) کا ساتھ دیا جائے۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پروفیسر ساجد میر نے مزید کہا کہ اس وقت پوری کوشش کی جا رہی ہے کہ دینی قوتوں کا ووٹ بنک تقسیم کیا جائے، ہم اس گیم کا حصہ نہیں بننا چاہتے، ہم پہلے بھی پارٹی پالیسی میں واضح کر چکے ہیں کہ ہماری پہلی ترجیح پارٹی امیدوار ہیں اور دوسری اور سب سے نمایاں ترجیح مسلم لیگ (ن) ہے جہاں ایم ایم اے کا مضبوط امیدوار ہو گا اور جس کے جیتنے کے امکانات سو فیصد ہوں گے ان کی حمایت کی جائے گی۔ خواجہ سعد رفیق نے اس موقع پر کہا کہ مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان ملک کی ایک مضبوط دینی جماعت ہے جن کے لاکھوں کی تعداد میں پورے پاکستان میں ووٹرز ہیں۔ یہ پہلے بھی ہماری اتحادی رہی ہے اور اب بھی ہمارے ساتھ ہیں۔ پروفیسر ساجد میر نے ہمیشہ ہماری سرپرستی کی ہے اور اس بار بھی ہم ان کی سرپرستی اور مدد چاہتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ میاں نواز شریف اور مریم نواز شریف جمعہ 13 جولائی کو لاہور ایئر پورٹ پر آ رہے ہیں جن کا ہم بھر پور استقبال کریں گے۔ان سے پوچھا گیا کہ کیا اسحاق ڈار بھی واپس آ رہے ہیں تو اس پر وہ خاموش رہے اور مسکرا کر چلے گئے۔
ساجد میر