سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے پروفیشنل ٹیکس کے نام پر کٹوتی ظالم ہے،محمد علی شاہ

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے پروفیشنل ٹیکس کے نام پر کٹوتی ظالم ہے،محمد ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


سخاکوٹ(نمائندپاکستان)پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق ممبر صوبائی اسمبلی سید محمد علی شاہ باچہ نے صوبائی حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کے تنخواہوں سے پروفیشنل ٹیکس کے نام پر کٹوتی کو ظالمانہ اقدام اور غنڈہ ٹیکس قراردیتے ہوئے کہا ہے کہاہے کہ ایک طرف بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا جبکہ دوسری طرف پہلی دفعہ پروفیشنل ٹیکس کے نام پر بے چارے ملازمین کو لوٹا جارہا ہے حالانکہ صوبائی ملازمین کو اب تک پروفیشنل الاؤنس دیا بھی نہیں گیا ہے۔پریس کلب آفس میں میڈیا کیساتھ بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسکیل بارہ کے ملازم سے ایک ہزار، اسکیل پندرہ کے ملازم سے پندرہ سو اور اسکیل سترہ کے ملازم سے پانچ ہزار روپے کٹوتی ملاز مین کے بچوں کے منہ سے نوالہ چھیننے کے مترادف ہے۔ سید محمد علی شاہ باچہ نے کہا کہ ملاکنڈ لیویز کے اہلکار جو کہ پہلے سے کم تنخواہ دار اور مراعات سے محروم ہیں جو امن و آمان کی صورتحال کی خاطر پٹرولنگ سمیت دیگر حفاظتی اقدامات کے لئے آخراجات ذاتی طور پر برداشت کر رہے ہیں کو بھی پروفیشنل ٹیکس میں شامل کیا گیا ہے اور حکومت نے ان کے بے مثال قربانیوں کو بھی خاطر میں نہیں لایا اور غیر ادا کردہ الاؤنس ٹیکس کاٹ دیا ہے۔ سابق ایم پی اے سید محمد علی شاہ باچہ نے کہا کہ ملک میں جاری کمرتوڑ مہنگائی کے خاتمے کی بجائے نا اہل حکمران اپنی ناکامی چھپانے کے لئے ملازمین کو تختہ مشق بنارہی ہے جبکہ اپنے آرکان کے اخراجات کو کنٹرول کرنے کی بجائے ان کو خوش کرنے کے لئے قومی خزانے کو مادر پدر کا مال سمجھ کر پانی کی طرح بہا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے بچگانہ اور ناقص پالیسیوں کے باعث ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا ہے اور ہر طرف بد آمنی اور بے روزگاری پھیلی ہوئی ہے لیکن حکومت کے پاس کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے۔ سید محمد علی شاہ نے مطالبہ کیا کہ سرکاری ملازمین سے وصول شدہ پروفیشنل ٹیکس واضح غنڈہ گردی ہے لہذا حکومت فوری طور پر ادائیگی یقینی بنائیں بصورت دیگر ان ملازمین کیساتھ ملکر ان کے جائز حقوق دلانے تک اپنا سیاسی کردار ادا کرتے رہیں