جنوبی افریقہ میں پانچ لاکھ قبریں کیوں کھودی جارہی ہیں؟
جوہانسبرگ(ڈیلی پاکستان آن لائن)دنیا بھرپھیلی خطرناک وبا کے خلاف مختلف ممالک مختلف حفاظتی اور انتظامی اقدامات اٹھا رہے ہیں تاہم جنوبی افریقہ میں ایک ایسا منفرد اقدام اٹھایا جا رہا ہے جس سے صورتحال کے تشویشناک ہونے کا اندازہ لگایاجاسکتا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق جنوبی افریقہ کے ایک طبی عہدیدار نے خبردار کیا ہے کہ صوبہ گوئتینگ میں پانچ لاکھ کے قریب قبریں کھودی جا رہی ہیں تاکہ قبرستان کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کے بوجھ کو برداشت کر سکیں۔
صوبے کے صحت کے امور کے سربراہ ڈاکٹر باندیلے نے یہ اعلان ایک انٹرویو کے دوران کیا، تاہم ان کے دفتر نے فوراً ہی اس کی وضاحت میں کہا کہ اصل اعداد و شمار اس سے بہت کم ہیں۔
تو انھوں نے یہ اعداد و شمار کیوں بتائے؟ سمجھا یہی جا رہا ہے کہ وہ جان بوجھ کر ملک میں خطرے کی گھنٹی بجانا چاہ رہے تھے تاکہ لوگ وائرس پر توجہ دیں۔ جنوبی افریقہ میں وائرس بہت آہستہ سے پھیلا ہے اور اس کے نتیجے میں عوام اب اس کو اتنی سنجیدگی سے نہیں لے رہے۔
حالیہ دنوں میں جوہانسبرگ کے گرد انفیکشن کی شرح تیزی سے بڑھی ہے اور یہاں اور دوسرے بڑے شہروں میں ہسپتال مشکل سے بوجھ اٹھا رہے ہیں۔ کہیں آکسیجن کی کمی ہے تو کہیں بستروں اور ذاتی حفاظتی سامان (پی پی ای) کی۔
جنوبی افریقہ کے پاس اس طوفان سے نمٹنے کے لیے کئی مہینے تھے۔ اب ان تیاریوں کی آزمائش کا وقت ہے لیکن کئی جگہ ان میں کمی صاف نظر آ رہی ہے۔
جنوبی افریقہ میں اب تک دو لاکھ 38 ہزار سے زائد متاثرین سامنے آ چکے ہیں جبکہ یہاں 3700 سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔