" عزیر بلوچ کو اس خاتون نے پاکستان سے نکلوایا، سندھ میں اس کی مرضی کے بغیر۔۔۔" مراد سعید کے بعد ایک اور بڑی آواز بلند ہوگئی

" عزیر بلوچ کو اس خاتون نے پاکستان سے نکلوایا، سندھ میں اس کی مرضی کے بغیر۔۔۔" ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(ویب ڈیسک) وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا نے عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی پر عدلیہ سے سوموٹو ایکشن لینے کا مطالبہ کردیا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ عزیر بلوچ کو فریال تالپور نے پاکستان سے نکلوایا، قائم علی شاہ، فریال تالپور عزیر بلوچ کی تقریب میں شریک ہوئے۔انہوں نے کہا کہ فریال تالپور عزیر بلوچ کے گھر چلی گئیں لیکن ان کو یہ پتا نہیں تھا کہ یہ کس کا گھر ہے، وہ عزیر بلوچ کے گھر کس لیے گئی تھیں یہ نہیں پوچھا جاتا۔


فہمیدہ مرزا نے کہا کہ سندھ میں فریال تالپور کے بغیر پرندہ بھی پر نہیں مار سکتا، کس نے عزیر بلوچ کو امن ایوارڈ دیا یہ بھی دیکھنا چاہئے، اگست 2009 کے بعد عزیر بلوچ نے اپنا قد بڑا کیا، لیاری میں کس کا سکہ چلے گا اس بات کی جنگ ہورہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ لیاری میں امن کمیٹی تو 2008 سے پہلے ہی بنالی گئی تھی، کراچی میں مختلف پارٹیاں مختلف جرائم پیشہ افراد کو استعمال کرتی تھیں، جے آئی ٹی میں لکھا ہے رحمان ڈکیت کا ان کاؤنٹر 2008 میں ہوا ہے، بتایا جائے 2008 میں ووٹوں کے لیے امریکا سے کون رحمان ڈکیت کو فون کرتا تھا۔


فہمیدہ مرزا نے کہا کہ رحمان ڈکیت کے ان کاؤنٹر کے بعد عزیر بلوچ منظر عام پر آیا، رحمان ڈکیت کو پیپلزپارٹی کی حمایت کے لیے فون کیے جاتے تھے، 2011 میں ذوالفقار مرز انے وزیر داخلہ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، کراچی میں ذوالفقار مرزا کے استعفیٰ کے بعد قتل بڑھ گئے۔انہوں نے کہا کہ علی زیدی جو جے آئی ٹی لائے ہیں اس پر بھی دستخط موجود ہیں، چاہتی ہوں عدالت جائیں تاکہ اصل جے آئی ٹی سامنے آئے۔


وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اعلیٰ عدلیہ کو چاہئے کہ عزیر بلوچ کی جے آئی پر سوموٹو ایکشن لے، میرے پاس شواہد ہیں اسے بھی سامنے لاؤں گی۔