سب ماضی سے سبق سیکھیں اور واقعات کی روشنی میں۔۔۔۔چوہدری شجاعت حسین نے سیاسی جماعتوں کو واضح تنبیہ کردی
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان مسلم لیگ(ق) کے صدر اور سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ہم سب کو تاریخ سے سبق حاصل کرنا چاہئے اور واقعات سے اپنی اصلاح کرتے ہوئے اِن واقعات کی روشنی میں اپنی اصلاح کریں،میں نے نوازشریف کی ملیحہ لودھی کی بغاوت کے الزام میں گرفتاری کی ہدایت سے اختلاف کیا کہ اس سے صحافی اور عالمی برادری میں تاثر خراب ہوگا،وزیر اعظم عمران خان میر شکیل الرحمن، 24 نیوز اور باقی اخبارات کے مسائل کو باہمی مشاورت سے حل کرنے کی کوشش کریں۔
نجی ٹی وی کےمطابق چوہدری شجاعت حسین نےکہاکہ سابق وزیراعظم نواز شریف نےملیحہ لودھی کوبغاوت کیس میں گرفتار کرنےکاکہا جواُس وقت "دی نیوز" کی چیف ایگزیکٹو تھیں،اِس پرمیں نےاختلاف کرتےہوئےکہاکہ اس اقدام سےصحافی برادری اور انٹرنیشنل کمیونٹی میں اچھا تاثر نہیں جائے گا،بحث ابھی جاری تھی،کچھ لوگ اس کے حق اور کچھ لوگ مخالفت میں تھے کہ اسی دوران نماز کا ٹائم ہوگیا،میاں صاحب نے کہا کہ نماز کے بعد بات کرتے ہیں، نماز کے بعد میں نے دیکھا کہ جو لوگ گرفتاری کے حق میں تھے اُن میں سےاکثرجاچکےتھے،میں نےاپنے ایک دو حمایتیوں کے ساتھ مل کر میاں صاحب سے کہا کہ ملیحہ لودھی کی گرفتاری کی صورت میں نتائج اچھے نہیں ہوں گے،اسی دوران ایک صاحب نے مجھ سے کہا کہ آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں اور آپ افہام و تفہیم کا کردار ادا کریں، میں نے ان صاحب سے کہا کہ آپ بات کریں جس پر اُنہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ میرے میاں صاحب کے پاس جانے سے غلط تاثر پیدا ہوگا اور میاں صاحب یہ سوچیں گے کہ میں ملیحہ لودھی کی حمایت کیوں کر رہا ہوں؟۔
چودھری شجاعت حسین نےکہا کہ میں عمران خان سے کہوں گا کہ وہ میر شکیل الرحمن، 24 نیوز اور باقی اخبارات کے مسائل کو باہمی مشاورت سے حل کرنے کی کوشش کریں جو مجھے امید ہے کہ حل ہو جائیں گے کیونکہ اپنے ملک کے بحران کو سب چیزیں بھول کر حل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے، اس ضمن میں وزیراطلاعات شبلی فراز بھی اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔