صنعتی شعبہ تحقیق کے فقدان کے باعث مسائل کا شکار ہے،سہیل پاشا
فیصل آباد(اے پی پی):صنعتی شعبہ میں تحقیق کے فقدان کے باعث ہماری پیداوار یکسانیت کا شکار ہو کر بتدریج اپنی افادیت کھو رہی ہے تاہم سائنسی اداروں میں اطلاقی تحقیق کا حصہ بڑھاکر اس سے براہ راست صنعتوں کو فائدہ پہنچایاجا سکتا ہے جب ملک کی اقتصادی پوزیشن مضبوط ہو گی تو ملک میں خوشحالی کا دور دورہ ہو گا۔پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین سہیل پاشانے ایک ملاقات کے دوران کہا کہ براہ راست صنعتوں اور ملک کے فائدہ کیلئے سائنسی اداروں میں اطلاقی تحقیق کا حصہ بڑھانا ہوگا۔کہ صنعتی سیکٹر میں تحقیق کے فقدان کے باعث پیداوار کے یکسانیت کا شکار ہو کر بتدریج اپنی افادیت کھونے کے عنصر کاخاتمہ یقینی بنایاجاسکے۔انہوں نے کہاکہ صنعتکاروں اور سائنسدانوں کو ایک دوسرے کے ساتھ مل کرایسے اقدامات کرنے ہونگے جن سے ترقی کی رفتار کو تیز کیا جا سکے۔
نہوں نے کہا کہ ہماری صنعتوں میں تحقیق کے فقدان کی وجہ سے ہماری پیداوار یکسانیت کا شکار ہو کر بتدریج اپنی افادیت کھو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتوں میں جدت اور تنوع لانے کیلئے تحقیق ضروری ہے اور اس کیلئے سائنسدانوں و صنعتکاروں کے درمیان گہرے اور قریبی رابطے ہونے چاہئیں۔ انہوں نے سائنسی اداروں میں اطلاقی تحقیق کا حصہ بڑھانے پر بھی زور دیا تا کہ اس سے براہ راست صنعتوں اور ملک کو فائدہ پہنچ سکے۔ انہوں نے کہاکہ یہ امر اطمینان بخش ہے کہ حکومت سائنسی تحقیقی اداروں کی پالیسیوں میں بنیادی تبدیلی چاہتی ہے تا کہ ان اداروں کی تحقیق کو صنعتوں میں بروئے کار لا کر ترقی اور خوشحالی کے عظیم تر مقاصد کو حاصل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہاکہ اگر صنعتی شعبہ ترقی کرے گا تو ملکی معیشت مستحکم ہو گی اور جب ملک کی اقتصادی پوزیشن مضبوط ہو گی تو ملک میں خوشحالی کا دور دورہ ہو گا جس سے غربت و بیروزگاری کا خاتمہ بھی یقینی بنایاجاسکے گا۔