داروغہ والہ ،کاروباری رنجش پر 5بچوں کے باپ کو قتل کر دیا گیا
لاہور(بلال چودھری ،کرائم سیل)داروغہ والہ کے علاقہ حمید پورہ میں کاروباری رنجش نے پانچ بچوں کے باپ کی جان لے لی،پولیس کی جانب سے مقدمہ نہ درج کرنے پر ورثا اور اہل علاقہ نے مقتول کی لاش داروغہ والہ چوک پر رکھ کر احتجاج کیا۔تفصیلات کے مطابق محمد منظور حمید پورہ گلی نمبر 14\b مکان نمبر دس کا رہائشی اور علاقہ میں ایم جے کیبل چلاتا تھا۔رات کو گیارہ بجے اسے ایک نمبر سے کال موصول ہوئی جس پر وہ گھر سے باہر چلا گیا۔صبح ساڑھے چار بجے کے قریب اس کی لاش گھر کے پیچھے والے پلاٹ میں پڑی ہوئی ملی۔عینی شاہد لقمان اصغر جوکہ مقتول کے والد محمد امین کے دوست بھی ہیں، نے مقتول کی لاش کو سب سے پہلے دیکھا۔انہوں نے "پاکستان"سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مےں صبح نماز پڑھ کر واپس آ رہا تھا کہ خالی پلاٹ میں اس نے ایک شخص کو لیٹے دیکھا ،قریب جانے پر پتہ چلا کہ وہ محمد منظور تھا جس کو سر میں گولی ماری گئی تھی۔پولیس کو اطلاع دی گئی مگراس نے حسب روایت سست روی کا مظاہرہ کیا اور مقدمہ درج کرنے میں لیت و لعل سے کام لیا۔اس کے علاوہ مقتول کا ایک بھائی بھی چار سال قبل اسی انداز میں قتل ہوا تھا اور اس کا مقدمہ اب تک لٹکا ہوا ہے۔ مقتول کے ورثا اور اہل علاقہ نے مقتول کی لاش کو داروغہ والہ چوک میں رکھ کر احتجاج کیا تاکہ ان کی آواز پولیس کے اعلیٰ حکام تک پہنچ جائے اور اس دکھی خاندان کے دونوں مقتولین کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ دونوں بھائی کیبل کے کاروبار میں ہونے والی رنجش کا شکار ہوئے ہیں۔ورثاکے احتجاج کے بعد پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے میو ہسپتال بھجوا دیا جبکہ واقعہ کا مقدمہ آٹھ گھنٹے کی تاخیر کے بعد ایک بج کر تیس منٹ پر درج کیا گیا۔دونوں مقتولین کے حوالے سے انچارج انویسٹی گیشن ہر بنس پورہ تھانہ محمد انور چیمہ سے پوچھا گیا توانہوں نے واقعہ سے لاعلمی کا اظہار کیا اور کہا کہ اس حوالے سے تفصیلات وہ دونوں ایف آئی آر پڑھ کر ہی بتا سکتا ہے۔