ٹرین مارچ : ریلوے نے شیخ رشید کو ’نا ں‘کے بجائے مہنگی’ ہاں‘ کردی
لاہو ر(سٹاف رپورٹر)پاکستان ریلوے نے 20جون کے ٹرین مارچ کے لیے شیخ رشید کو عوام ایکسپریس میں 78نشستوں والی ایک کوچ کی ریزورویشن کے جواب میں سپیشل ٹرین کی فراہمی کی پیشکش کردی ہے ۔ شیخ رشید نے ڈی ایس راولپنڈی کے نام خط میں 20 جون کو راولپنڈی سے لاہور تک عوام ایکسپریس میں ایک کوچ کی بکنگ کے لیے درخواست دی تھی جس کے جواب میں ڈی ایس راولپنڈی نے شیخ رشید کوخط لکھا ہے کہ ریلوے ان کے مارچ کی سہولت کے لیے انہیں ایک سپیشل ٹرین فراہم کرنے کو تیار ہے جس میں مختلف اسٹیشنوں پر خطاب کیلئے بھی انہیں خاطر خواہ وقت دستیاب ہوگا۔ سپیشل ٹرین میں انہیں اے سی سلیپر، بزنس، پارلر، اے سی لوئر، اکانومی کلاس، ڈائننگ کار اور سپیشل ریلوے سیلون سمیت جملہ سہولتیں معمول کی ادائیگی پر فراہم کی جاسکتی ہیں۔ خط میں شیخ رشید سے کہا گیا ہے کہ وہ سپیشل ٹرین کے لیے کوچز کی مطلوبہ تعداد اور مطلوبہ سٹاپوں اور وہاں خطاب کے دورانیہ سے بھی آگاہ کریں تاکہ اس کے لیے جملہ انتظامات کئے جاسکیں۔ خط میں اس یقین کا اظہار بھی کیا گیا ہے کہ عوامی نمائندے کے طور پر وہ ریلوے قواعد و ضوابط کے مطابق لوگوں کو پلیٹ فارم ٹکٹ کی خریداری کے لیے بھی کہیں گے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ریلوے مسافروں کو ریلوے ایکٹ 1890کے تحت بعض حقوق حاصل ہیں، پاکستان ریلویز جنہیں یقینی بنانے کی پابند ہے ان میں مسافروں کا بروقت اور باسہولت سفر بھی شامل ہے۔ راولپنڈی، لاہور سنگل ٹریک کی وجہ سے ، سٹیشنوں پر تقاریر اور اجتماعات اس ٹریک پر ساری ٹرینوں کے شیڈول کو بری طرح متاثر کرنے کا باعث بنتے ہیں اس لئے آپ کے ٹرین مارچ کی بحسن و خوبی تکمیل کے ساتھ دیگر ٹرینوں کی شیڈول کے مطابق آمد و رفت کو بھی یقینی بنانا چاہتے ہیں۔خط میں کہا گیا ہے کہ عوام ایکسپریس میں 78نشستوں والی ایک کوچ کی تخصیص، ٹرین کے 800 مسافروں کے علاوہ ، باقی ٹرینوں کے 5000 مسافروں کے لیے بھی پریشانی کا باعث بنے گی۔ سیکیورٹی کی موجودہ صورتِ حال میں ایک عام ٹرین میں آپ کے لیے فول پروف سیکیورٹی کی فراہمی بھی ممکن نہ ہوگی، جبکہ سپیشل ٹرین کی صورت میں ریلوے اپنے وسائل کے مطابق اسے یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔ سابق وزیر ریلوے کی حیثیت سے آپ سے زیادہ کون اس حقیقت سے آگاہ ہوگا کہ ریلوے اپنے مسافروں کے جان و مال کے تحفظ اور ٹرینوں کی شیڈول کے مطابق آمدورفت کو یقینی بنانے کی پابند ہے اسے متاثر کرنے والی کسی بھی کاروائی کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ خط میں شیخ رشید سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ پہلی فرصت میں اپنا کوئی نمائندہ بھجوائیں تاکہ راولپنڈی کی ریلوے انتظامیہ کے ساتھ مل بیٹھ کر تفصیلات طے کی جاسکیں۔
شیخ رشید اور ریلوے