تھائی ملکہ حسن استعفیٰ دینے پر مجبور
بنکاک (نیوز ڈیسک) تھائی لینڈ کی حال ہی میں منتخب ہونے والی ملکہ حسن نے زاروقطار روتے ہوئے ملکہ کا تاج اپنے سر سے اتار دیا ہے اور اس اعزاز سے دستبردار ہوگئی ہے کیونکہ تھائی لینڈ کے لوگوں نے اُسے موٹی کہا تھا اور اُس کے سیاسی نظریات پر تنقید کی تھی۔ بائیس سالہ ویلوری نے جب یہ اعلان کیا تو اس کے آنسوتھم نہیں رہے تھے۔ اس کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر اس کے خلاف تبصروں اور بیانات نے اسے پل بھر سونے نہیں دیا لہٰذا وہ مایوس اور رنجیدہ ہوکر اس اعزاز سے دستبردار ہورہی ہے۔ ویلوری کو ملکہ حسن منتخب ہوئے ابھی ایک ماہ بھی نہیں ہوا تھا اور اس انتخاب کی بنیاد پر ہی اس نے عالمی مقابلہ حسن میں بھی شرکت کرنا تھی۔ سوشل میڈیا پر ویلوری کے مخالفین کا کہنا ہے کہ وہ جمہوری حکومت کے خاتمہ کے حق میں ہے اور تھائی لینڈ پر آمرانہ حکومت کی حمایت کرتی ہے۔ ویلوری نے فیس بک پر سابقہ جمہوری حکومت کے حامیوں اور تھائی لینڈ کے بادشاہ سلامت کے مخالفین کے خلاف گھٹیا زبان استعمال کرتے ہوئے انہیں تھائی لینڈ سے دفعہ ہوجانے کا کہا تھا۔ ویلوری کے دقیانوسی سیاسی خیالات کی وجہ سے عوام نے سوشل میڈیا کے ذریعے اسے سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کچھ لوگوں نے اُسے بدتمیز موٹی عورت بھی قرار دیا۔