خام مال کی درآمد پر عائد تمام ڈیوٹیاں ختم کی جائیں ‘؛ خواجہ خاور رشید
لاہور(کامرس رپورٹر)وفاق ایوان ہائے تجارت وصنعت کی قائمہ کمیٹی برائے لاء اینڈ آرڈر کے چےئرمین و ایگزیکٹو کمیٹی ممبر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری خواجہ خاور رشید نے کہا ہے کہ حکومت ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کیلئے آسان طریقہ کارواضح کرے۔فیڈرل بورڈ آف ریونیوایف بی آر کے جو ضلع اور تحصیل کی سطح پر آفسز ہیں اس کے عملے کو چھوٹے تاجروں اور فیکٹروں کے مالکان جو ٹیکس ادا نہیں کر رہیں ان کے پاس جا کر انہیں ٹیکس ادا کرنے کے فوائد بارے آگاہی دینی چاہیے۔ گزشتہ روز ’’پاکستان‘‘ سے خصوصی انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ تاجروں اور صنعت کاروں پر ٹیکسوں کا مزید بوجھ بڑھانے کی بجائے ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیا جائے۔ خواجہ خاور نے کہا کہ جب تک ایف بی آر حکومت کی جانب سے مقرر کردہ ٹیکسوں کے ہدٓف کو پورا نہیں کریگی عوام کے لئے ترقیاتی کام بروقت مکمل نہیں ہو سکیں گے ، انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے موجودہ سیلز ٹیکس نظام کے تحت ملک کا ہر فرد ٹیکس ادا کر رہا ہے تو پھر مراعات یافتہ طبقہ کو ٹیکس استثنادینا غریب عوام کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ خام مال کی درآمد پرعائد تمام ڈیوٹیاں ختم کی جائیں اور سیلز ٹیکس کی شرح کم کرکے 8فیصد کی جائے،سی این آئی سی نمبر کو ہی این ٹی این نمبر تصور کیا جائے۔اسمگلنگ ہماری معیشت کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے،اسکی روک تھام کیلئے حکومت آہنی اقدام کرئے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں غربت میں کمی،ملازمتوں کے نئے مواقع اور صنعتکاروں کا عمل تیز کرنے کیلئے ہمیں جی ڈی پی گروتھ کو موجودہ 4% سے بڑھا کر مسلسل کئی سال7%تک لے کر جانا ہو گا جیسا کہ بھارت اور چین گزشتہ کئی سالوں سے اپنی جی ڈی پی گروتھ 7%سے زیادہ حاصل کر رہے ہیں۔
ہمیں بھی اتنی گروتھ حاصل کرنے کیلئے ملک میں انرجی کا بحران اور امن وامان کی صورتحال پر جلد از جلد قابو پانا ہو گا۔