کشمیر کا فیصلہ اقوام متحدہ کی قرارداد وں کے مطابق کیا جائے ‘ بانکی مون سے نواز شریف کا مطالبہ

کشمیر کا فیصلہ اقوام متحدہ کی قرارداد وں کے مطابق کیا جائے ‘ بانکی مون سے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 وشنبے (آئی این پی،ما نیٹر نگ ڈیسک)وزیر اعظم میاں محمد نوا زشریف نے کہا ہے کہ پاکستان امن مشن میں اقوام متحدہ کا بڑا شراکت دار ہے لہٰذا اقوام متحدہ کشمیر پر اپنی قرار دادوں پر جلد عملدرآمد کرائے کیونکہ اپنی قرار دادوں پر عملدرآمد کرانا سیکیورٹی کونسل کا کام ہے ۔ وزیر اعظم نوا زشریف نے دورہ تاجکستان کے دوران اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون سے ملاقات کی۔ وزیر دفاع خواجہ آصف اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نوا زشریف نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون سے مطا لبہ کیا کہ کشمیر کا فیصلہاقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطا بق کیا جا ئے ۔ انہو ں کہا کہ عالمی امن و استحکام کیلئے بان کی مون کے کردار کے معترف ہیں۔پاکستان امن مشن میں اقوام متحدہ کا سب سے بڑ ا شراکت دار ہے اور امن مشن میں اقوام متحدہ کا ساتھ جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ پر امن ہمسائیگی ہماری حکومت کی خارجہ پالیسی کی ترجیح اور خطے کی عوام کی ترقی اور خوشحالی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہم 20 نکاتی قومی ایکشن پلان پر عمل پیرا ہیں اور دہشت گردوں کے خلاف پوری لگن اور زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی ہے۔ بھارت کے حالیہ بیان انتہائی مایوس کن ہیں۔ امن کے حصول کیلئے بھارت اور افغانستان سمیت تمام پڑوسی ممالک سے مذاکرات کی بحالی کی کوششوں کا مثبت جواب نہیں دیا۔ ہمسایوں کے ساتھ بہتر تعلقات ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔


دوشنبے ( آئی این پی،آن لائن، اے این این )پاکستان اور تاجکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کیلئے ایک دوسرے سے تعاون پر اتفاق اور توانائی و انفراسٹرکچر پر مشترکہ کمیشن کا اجلاس سال میں دو مرتبہ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان تاجکستان کے ساتھ تعاون کو وسعت دینا چاہتا ہے ، وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ قریبی تعلقات ہماری ترجیح ہیں ، تاجکستان خطے میں گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے ، پاکستانی بندر گاہیں علاقائی تجارت کو فروغ دے سکتی ہیں ، تاجکستان کے ساتھ معیشت ، تجارت ، سرمایہ کاری اور تعلیم کے شعبے میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں ۔ تاجکستان کے صدر امام علی رحمن نے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے تعلقات مذہبی اور ثقافتی رشتے سے جڑے ہیں ، پاکستان تاجکستان کو تسلیم کرنے والے پہلے ملکوں میں سے ایک ہے۔ 1990ء سے اب تک دونوں ملکوں میں 40 معاہدے ہوچکے ہیں ۔ تاجکستان گوادر اور کراچی کی بندر گاہوں تک رسائی حاصل کرسکتا ہے ۔ منگل کو دوشنبے میں تاجکستان اور پاکستان کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے ، مذاکرات میں مشترکہ وزارتی کمیشن کے موثر کردار اور فضائی روابط بحال کرنے پر تبادلہ خیالات کیا گیا ۔ پاکستان کی طرف سے مشترکہ وزارتی کمیشن کا اجلاس اکتوبر میں بلانے کی تجویز بھی دی گئی ۔ مذاکرات میں توانائی اور انفراسٹرکچر پر مشترکہ کمیشن کو مزید موثر بنانے ، ٹرانزٹ اور ٹرانسپورٹیشن کے شعبے میں باہمی تعاون پر بھی بات چیت کی گئی ۔ پاکستان کی طرف سے شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت کیلئے حمایت پر شکریہ ادا کیا گیا ۔ مذاکرات میں سلامتی کونسل نے اصلاحات کے حوالے سے بھی تبادلہ خیالات کیا گیا جبکہ سلامتی کونسل میں اصلاحات کیلئے ایک دوسرے تعاون پر اتفاق کیا گیا ۔ مذاکرات کے بعد وزیراعظم نواز شریف اور تاجکستان کے صدر امام علی رحمن نے مشترکہ پریس کانفرنس کی جس میں وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ میرا دورہ اعلیٰ سطحی باہمی رابطوں کی پالیسی کا تسلسل ہے ، دورہ دونوں ملکوں کے قریبی دوستانہ تعلقات کا عکاس ہے ۔ پاکستان تاجکستان کے ساتھ تعاون کو وسعت دینا چاہتا ہے ، وسعت ایشیائی ریاستوں کے ساتھ قریبی تعلقات ہماری ترجیح ہیں ۔ وسط ایشیاء میں تاجکستان ہمارا سب سے قریبی ہمسائیہ ہے ۔ تاجکستان جنوب اور وسط ایشیاء کے سنگھم پر واقع ہے ، تاجکستان خطے میں گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے ۔ پاکستان وسط ایشیائی ریاستوں کو ملانے کا سب سے قریبی راستہ ہے ۔ پاکستانی بندر گاہیں علاقائی تجارت کو فروغ دے سکتی ہیں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ تاجکستان کے ساتھ تعاون کے تمام پہلوؤں پر بات ہوئی ، دونوں ملکوں میں خطے اور عالمی امور پر بھی بات چیت ہوئی ۔ دونوں ملکوں میں تعاون کے وسیع امکانات ہیں ۔ معیشت تجارت ، سرمایہ کاری اور تعلیم کے شعبوں میں تعاون بڑھنا چاہیے ۔ دفاع ، توانائی اور سلامتی کے شعبے میں بھی تعاون کے مواقع ہیں ۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تاجکستان کے صدر امام علی رحمن نے کہا کہ بین الاقوامی کانفرنس میں پاکستان کی شرکت اہمیت کی حامل ہے ۔ تاجکستان کی آزادی کے بعد تعلقات کیلئے باب کا آغاز ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات مذہبی اور ثقافتی رشتے سے جڑے ہوئے ہیں ، وزیراعظم کا گزشتہ سال کا دورہ تعلقات میں نیا باب ثابت ہوا ۔ تاجک صدر نے کہا کہ پاکستان تاجکستان کو تسلیم کرنیوالے پہلے ملکوں میں شامل ہے ۔ 1990 ء سے اب تک دونوں ملکوں میں 40 معاہدے ہوچکے ہیں ۔ تاجکستان گوادر اور کراچی کی بندر گاہیوں تک رسائی حاصل کرسکتا ہے ۔

دو شنبے(اے این این) وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان آبی وسائل کے تحفظ، پانی کی فراہمی اور نکاسی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے عالمی برادری کے ساتھ ہے، اقتصادی ترقی میں زراعت کی بہت اہمیت ہے اس لئے پانی کی دستیابی کے لیے خطے میں تعاون اور اعتماد سازی ہونی چاہیے، پائیدار ترقی کے حصول کے لئے پانی کے تحفظ اور صحت و صفائی جیسے امور پر عالمی تعاون کو فروغ دینا ہو گا،ہم پانی کے موثر استعمال کے لئے آبپاشی کے جدید طریقے متعارف کرانے کے ساتھ پینے کے صاف پانی پر بھی توجہ دے رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے تاجکستان کے دارالحکومت دو شنبے میں ’’واٹر فار لائف‘‘ کے عنوان سے بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے انہوں نے کہا کہ پانی ماحولیات کی بقاء کیلئے سب سے اہم عنصر ہے ، پانی کے تحفظ اور اس کے متعلق اقوام متحدہ کے اہداف کے حصول کیلئے علاقائی اور عالمی سطح پر شراکت داری کو مربوط بنانا ہو گا ، عالمی سطح پر پانی کی طلب میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ، ماحولیاتی تبدیلیوں ، شہری آبادی میں اضافہ سے مسئلہ سنگین ہوتا جارہا ہے ، عربت کے خاتمے خوراک کے تحفظ اور سماجی و معاشی ترقی کے اہداف کے حصول میں پانی کلیدی حیثیت رکھتا ہے ، پائیدار ترقی کے حصول کیلئے پانی کے تحفظ اور صحت و صفائی جیسے امور پر عالمی تعاون کو فروغ دینا ہو گا ۔وزیر اعظم نے کانفرنس کے انعقاد پر تاجکستان کے صدر کی کشوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان پانی کے تحفظ کے حوالے سے اقوام متحدہ میں منظور ہو نے والی قرار داد کا اہم شراکت دار ہے پاکستان کو بھی پانی کی کمی کے مسائل کا سامنا ہے ، پانی کے موثر استعمال کیلئے آبپاشی کے جدید طریقے متعارف کرانے کے ساتھ پینے کے صاف پانی پر بھی توجہ دی جارہی ہے ۔پائیدار ترقی کیلئے پاکستان تاجک صدر کے نئے عالمی پلان کی حمایت کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ صاف پانی کی فراہمی ، آبی ذخائر کی دیکھ بھال ،پانی کے شعبے میں سرمایہ کاری عالمی ایجنڈ ے میں شامل ہے ۔نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کی اقتصادی ترقی میں زراعت کی بہت اہمیت ہے اس لئے پانی کی دستیابی کے لیے خطے میں تعاون اور اعتماد سازی ہونی چاہیے۔ غربت کے خاتمے اور خوراک و توانائی کے تحفظ کیلئے پانی انتہائی اہمیت کا حامل ہے، پاکستان کی اقتصادی ترقی میں زراعت کی بہت اہمیت ہے، ماحولیاتی تبدیلیوں اور بڑھتی ہوئی آبادی سے دنیا کو درپیش چیلنجز میں اضافہ ہوا ہے، پانی ماحولیات کی بقا کیلئے اہم عنصر ہے، عالمی سطح پر پانی کی طلب میں اضافہ ہورہا ہے، اس کے موثر استعمال پر ہمیں اپنی توجہ مرکوز کرنا ہوگی۔ مستقبل میں پانی کی کمی کا تدارک ایک بڑا چیلنج ہے۔ نوازشریف نے سو فیصد آبادی کو پینے کا صاف پانی اور نکاسی کی ضروریات فراہم کرنے کے عزم کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ پانی کی فراہمی اور نکاسی کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے علاقائی او رعالمی سطح پر مل جل کر کوششیں کرنا ہوں گی۔دنیا بھر میں پانی کی طلب بڑھ رہی ہے، شہری آبادی میں اضافے اور ماحولیاتی تبدیلی نے مزید پیچیدگیاں پیدا کر دی ہیں،ماحولیاتی تبدیلی سے سیلاب او رخشک سالی دونوں کے خدشات بڑھ گئے ہیں، پانی زندگی کی بنیادی ضرورت ہے اور اس کا متوازن استعمال کرنا ہوگا۔ نوازشریف نے کہا کہ تاجکستان نے حالیہ برسوں میں پانی کو عالمی ایجنڈے پر لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور پاکستان تاجکستان کی پانی کے بارے میں عالمی سطح پر نئے اقدام کی حمایت کرتا ہے۔پاکستان دنیا میں زیادہ گلیشیئرز والے ملکوں میں شامل ہے تاہم ہمیں بھی پانی کے حوالے سے دباؤکا سامنا ہے پاکستان نے میلیینئم ترقیاتی اہداف کے تحت پینے کے صاف پانی کی فراہمی میں اہم پیشرفت کی ہے۔ پاکستان نے صاف پانی کی فراہمی، نکاسی ، زرعی و صنعتی شعبوں میں اصلاحات کا عزم کر رکھا ہے کیونکہ یہ بنیادی ضرورت ہے، ویژن 2025 میں بھی پانی کے ذخائر کے تحفظ، تحقیق، جدید خطوط پر کام کرنے اور واٹر مینجمنٹ کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے۔انھوں نے کہا کہ پانی ماحولیات کی بقا کے لئے سب سے اہم عنصر ہے ، پاکنی کے تحفظ اور اس کے متعلق اقوام متحدہ کے اہداف کے حصول کے لئے علاقائی اور عالمی سطح پر شراکت داری کو مربوط بنانا ہو گا ، عالمی سطح پر پانی کی طلب میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ، ماحولیاتی تبدیلیوں ، شہری آبادی میں اضافہ سے مسئلہ سنگین ہوتا جارہا ہے ، عربت کے خاتمے خوراک کے تحفظ اور سماجی و معاشی ترقی کے اہداف کے حصول میں پانی کلیدی حیثیت رکھتا ہے ، پائیدار ترقی کے حصول کے لئے پانی کے تحفظ اور صحت و صفائی جیسے امور پر عالمی تعاون کو فروغ دینا ہو گا ۔وزیراعظم نواز شریف تاجکستان کے ہم منصب قاہر رسول زادہ کی خصوصی دعوت پر دو روزہ دورے پر دوشنبے پہنچے ، ان کے ہمراہ وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی موجود ہیں۔وزیر اعظم میاں نواز شریف دوشنبے پہنچے تو تاجکستان کے اول نائب وزیر اعظم اور توانائی کے وزیر نے ہوائی اڈے پر استقبال کیا ۔

مزید :

صفحہ اول -