خیبرپختونخواہ میں سہہ فریقی اپوزیشن اتحاد کی ہڑتال ناکام ، میاں افتخار کی موجودگی میں دکانداروں پر تشدد، ٹرانسپورٹ رواں دواں
پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک) خیبرپختونخواہ کے بلدیاتی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کیخلاف سہہ فریقی اپوزیشن اتحاد کی ہڑتال کی کال مجموعی طورپر ناکام ہوگئی ہے جس کے بعد یونیورسٹی روڈ پر مظاہرین نے زبردستی دکانیں اور کاروباری مراکز بند کرادیئے جبکہ تاجروں سے ہاتھاپائی بھی ہوئی، اے این پی اور جے یوآئی کے کارکنان نے پی ٹی آئی کارکن کے قتل کے الزام میں پکڑے جانیوالے اے این پی رہنماءمیاں افتخار حسین کی موجود گی میں دکانداروں پر تشدد کیااورکاروبار بند کرنے کیلئے چلاتے رہے لیکن مجموعی طورپرکاروباری مراکز کھلے اور ٹریفک رواں دواں ہے ۔
تفصیلات کے مطابق سہہ فریقی اپوزیشن اتحاد کے ہڑتال کے اعلان کے مطابق پشاور کے قصہ خوانی ، خیبربازار، اندرون شہر، کینٹ کے علاقوں ، مردان ، ٹانک ، چارسدہ،بٹگرام ، ہری پور اور ڈیرہ اسماعیل خان میں دکانیں اور کاروباری مراکز کھلے ہیں جبکہ ٹریفک معمول کے مطابق سڑکوں پر رواں دواں ہے ۔
مظاہرین نے پشاور کا یونیورسٹی روڈ رکاوٹیں لگاکر بند کردیا اور اردگرد موجود دکانیں زبردستی بند کرادیں جہاں ہاتھاپائی بھی دیکھنے میں آئی، چارسدہ میں فاروق اعظم چوک پر جے یوآئی ایف اور اے این پی نے احتجاجی کیمپ لگادیا ۔ اس موقع پر سیکیورٹی الرٹ ہے اور امن وامان کے قیام کے لیے فرنٹیئرریزرو فورس بھی طلب کرلی گئی ۔
پولیس کاکہناہے کہ کسی کو زبردستی دکانیں بند یا ٹرانسپورٹ نہیں روکنے دیں گے ، اگر کسی نے قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کی تو کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔