دال چنا اور بیسن پر رعایت!

دال چنا اور بیسن پر رعایت!

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

رمضان المبارک اور دوسرے دینی اور قومی تہواروں کی آمد اور تاجر بھائیوں کی طرف سے ذخیرہ اندوزی اور قیمتوں میں اضافہ ایک معمول بن چکا ہے، اِس مرتبہ بھی آمد رمضان سے قبل ہی اشیائے خورو نوش اور استعمال کے نرخوں میں جو اضافہ شروع کیا گیا ،وہ ابھی تک رُک نہیں پا رہا، اور یہ سب خود ہمارے اپنے بھائیوں کی طرف سے ہو رہا ہے۔ فروٹ کے نرخ ہر روز بڑھتے ہیں، حتیٰ کہ ریڑھی والے بھی زیادہ قیمت وصول کرتے ہیں۔ بازار میں درآمدی کیلا150 روپے درجن فروخت رہا ہے، جبکہ دالوں کے نرخ بھی آسمان سے باتیں کر رہے ہیں۔صوبائی حکومت نے وزیراعلیٰ کی ہدایات کی روشنی میں رمضان بازار لگائے، ان میں آٹا، چینی اور گھی رعایتی نرخوں پر فروخت ہو رہے ہیں ۔ وزیراعلیٰ کی طرف سے پانچ ارب روپے رعایت کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔ گرانفروشوں کے خلاف مجسٹریٹوں کے چھاپے بھی جاری ہیں، تاہم اثرات مرتب نہیں ہو رہے۔ دال چنا150روپے اور بیسن ڈھائی سو روپے فی کلو تک فروخت کیا گیا کہ یہ پکوڑے، سموسے بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے جو لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے ہدایات دیتے اور اجلاسوں کی صدارت کرتے ہیں، اس کا خود نوٹس لیا اور نگرانی کی سخت ہدایت کی ہے۔ اُن کی ہدایت پر اب رمضان بازاروں میں دال چنا اور بیسن بالترتیب 15 اور 20 روپے فی کلو کم نرخوں پر دستیاب ہو گی، وزیراعلیٰ نے فوری ریلیف کی ہدایت کی ہے۔وزیراعلیٰ کی توجہ، تجسس اور بیرون مُلک ہونے کے باوجود نگرانی بجا اور قابلِ تعریف ہے، مگر سوال یہ ہے کہ آخر ہمارے بھائی (تاجر) ہی کیوں اس بابرکت اور مقدس مہینے کے تقدس کو پامال کرتے ہیں، کیا وہ نہیں جانتے کہ یہ مال اور منافع حرام کی زد میں آئے گا اور خلقِ خدا کو تنگ کرنے سے اللہ ناراض ہو گا۔

مزید :

اداریہ -