جنیوا‘ پاکستان میں غیر متعدی بیماریوں کے علاج کے بارے میں مفاہمت کی نئی یاد داشت
لاہور (پ ر)پاکستان کی وزیر برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اور رابطہ، سائرہ افضل تارڑ نے اُس نئی کوشش کی تعریف کی ہے جس سے دائمی بیماریوں میں مبتلا لوگوں کو مفت علاج معالجہ فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔انھوں نے کہا کہ غیر متعدی بیماریوں(NCDs) کا بوجھ معاشرے میں غریب ترین لوگوں کوغیر متوازن طریقے سے متاثر کر رہا ہے اور ان کے لیے غربت کا بوجھ سنگین صورت حال اختیار کر رہا ہے۔سائرہ افضل نے اس ماہ کے شروع میں صحت عامہ کی کثیر القومی کمپنی نو وارٹس (Novartis)کے ساتھ مفاہمت کی یاد داشت پر دستخط کے بعد بات چیت آگے بڑھانے کے لیے جنیوا کا دورہ کیا ۔اس کمپنی کا 'Access' پروگرام چار اہم غیر متعدی بیماریوں کو ہدف بناتے ہوئے پبلک سیکٹر میں بہت سی اعلیٰ معیار کی دوائیں فراہم کرے گا۔ان چار بیماریوں میں امراض قلب، ذیابیطس، سانس کے امراض اور سینے کا سرطان شامل ہے۔عالمی بینک کے مطابق پاکستان میں دائمی بیماریاں ،کُل امراض کا59 فیصد ہیں اور یہ ملک میں ہر سال 50 فیصد اموات کا سبب بنتی ہیں۔انھوں نے رپورٹرز سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ" یہ نووارٹس کی جانب سے ایک بہت بڑی کوشش ہے ،وہ حکومت کو بہت کم قیمت پر سات بڑی بیماریوں کے لیے پندرہ ادویات فراہم کر رہی ہے۔ مثال کے طور پر ہم سینے کے سرطان کی ایک دوا صرف100 روپے میں خریدیں گے جس کی قیمت عام طور سے23,000 روپے ہے۔اس سے ان لوگوں کو واقعی بہت مدد ملے گی جو ایک سال میں بھی اس دوا کی قیمت ادا نہیں کر سکتے" ۔ابتدا میں یہ اسکیم اسلام آباد میں شروع کی جائے گی اور یہ دوائیں ڈاکٹر کے نسخے پر صرف انہی لوگوں کے لیے دستیاب ہوں گی،جن کے نام وزیر اعظم کے نیشنل ہیلتھ پروگرام میں پہلے سے درج ہیں۔
نووارٹس سوشل بزنس کے سربراہ Dr. Herald Nusser نے اس موقع پر کہا کہ " ہم ابتدا میں اسلام آباد کے پبلک ہسپتالوں سے چھوٹے پیمانے پر کام شروع کریں گے اور پھر اس کو آگے بڑھائیں گے۔ہم اس پروگرام کو دیرپا بنانا اور پورے ملک میں پھیلانا چاہتے ہیں ،اس لیے ہم کاروبار کے جزو کو سماجی کوشش کے ساتھ ملا رہے ہیں۔پاکستان ہمارے لیے ایک اہم ملک ہے اور ہماری500 ملازمین کی ٹیم پہلے ہی یہاں کام کر رہی ہے" ۔