ایک بھی ترقیاتی سکیم نہ ملی ، ٹیپا کا وجود خطرے میں
لاہور( جاوید اقبال )حکومت نے انجینئرنگ کے اہم ادارے ٹیپاکی کارکردگی پر عدم اعتماد کرتے ہوئے مالی سال 2017-18ء میں ایک بھی نیا منصوبہ یا نئی ترقیاتی سکیم کا کام اس کو نہیں دیا اور نہ ہی ٹیپا کے چیف انجینئر جو کہ ایم ڈی بھی ہیں آئندہ مالی سال کے لئے کوئی ترقیاتی سکیم یا منصوبہ کا کام لینے میں کامیاب ہو سکے ہیں اس صورتحال کے باعث ٹیپا کا وجود قائم رہنا مشکل نظر آ رہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ چیف انجینئر ٹیپاسیف الرحمان کے پاس ایم ڈی کا بھی اضافی چارج ہے اور گزشتہ کئی سالوں سے دونوں عہدوں پر براجمان ہیں۔ آئندہ مالی سال کی ترقیاتی سکیموں سے انجینئرنگ کا کام ٹیپا اور نیسپاک لیتے ہیں مگر اس مرتبہ ٹیپا کوئی نئی ترقیاتی سکیم حاصل نہیں کر سکا ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ٹیپا ایک خود مختار ادارہ ہے اور اس کی آمدن کا انحصار ہر سال اے ڈی پی سے ترقیاتی سکیمیں حاصل کرنا ہے جو کہ چیف انجینئر کی ذمہ داری ہوتی ہے مگر یہ ذمہ داری ادا کرنے میں چیف انجینئر اور ان کی ٹیم ناکام ہوئی ہے جو کہ آئندہ مالی سال کے لئے ٹیپا کو کوئی نئی سکیم نہیں مل سکی۔ اس حوالے سے ٹیپاکے چیف انجینئر سیف الرحمان کا کہنا ہے کہ ایسی بات نہیں ہے نئی سکیموں میں اپنا حصہ ضرور وصول کریں گے۔انہوں نے کہا معاملہ ڈی جی ایل ڈی اے کے نوٹس میں ہے ہم اپنا کام ضرور حاصل کرنے میں کامیاب ہونگے۔