کاشتکار مکئی کا بیج ایسے کھیتوں سے تیار کریں ،محکمہ زراعت
فیصل آباد۔ (اے پی پی) محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو ہدائت کی ہے کہ وہ مکئی کے پھول آنے سے دانہ بننے تک فصل کو پانی کی کمی نہ آنے دیں تاکہ مکئی کی بمپر کراپ کا حصول اور زیادہ سے زیادہ معاشی فائدہ ممکن ہو سکے۔محکمہ کے ترجمان نے کاشتکاروں کے نام پیغام میں کہا کہ بہاریہ مکئی کے پھول آنے کے بعد دانہ بننے تک اسے پانی کی شدت سے ضرورت ہوتی ہے لہٰذا اگراسے بروقت مناسب پانی نہ دیا جائے تو دانہ بننے کی صلاحیت میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ فصل پر کونپل کی مکھی اور گڑوؤ ں کے حملہ کا بھی خطرہ ہو سکتا ہے لہٰذا اگر کسی جگہ پر ایسی کسی بیماری کی علامات ظاہر ہوں تو فوری طور پر محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف کی مشاورت سے انسدادی وتدارکی اقدامات کئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی اگلی فصل کی بوائی کیلئے خالص اور معیاری بیج انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا ہے -
اسلئے کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ معیاری بیج کی تیاری کی جانب بھی خصوصی توجہ مرکوز کریں جس کیلئے ضروری ہے کہ بیج خالص قسم کا تندرست اورجڑی بوٹیوں سے پاک ہو۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت کی سفارش کردہ اقسام سے اگلی فصل کیلئے بیج کی تیاری بھی انتہائی مفید ثابت ہو سکتی ہے۔انہوں نے کاشتکاروں کو ہدائت کی کہ وہ مکئی کا بیج ایسے کھیتوں سے تیار کریں جہاں 2سے 3ایکڑ تک مکئی کی کوئی دوسری قسم موجود نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں مزید رہنمائی اور مشاورت کیلئے ماہرین زراعت، محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف یا ایگریکلچرل فری ہیلپ لائن سے بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔