کشکول توڑ نے والے آئی ایم ایف کے سامنے لیٹ گئے ہیں، ایمل ولی خان

  کشکول توڑ نے والے آئی ایم ایف کے سامنے لیٹ گئے ہیں، ایمل ولی خان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور(پ ر) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کا آئی ایم ایف کی سفارشات کی روشنی میں آئندہ بجٹ بنانے کا فیصلہ انتہائی شرمناک اور بین الاقوامی ادارے کے سامنے لیٹنے کے مترادف ہیں۔ موجودہ حکمران اپوزیشن میں رہتے ہوئے کشکول توڑنے کے دعوے کرتے چلے آرہے ہیں لیکن آج قرضوں کیلئے کشکول کی بجائے پوری چادر بچھادی گئی ہے۔ باچاخان مرکز پشاور سے جاری بیان میں اے این پیکے صوبائی صدر نے ان خبروں پر شدید تشویش کا اظہار کیا جس میں آئندہ مالی سال کیلئے بجٹ عالمی مالیاتی فنڈ کے سفارشات کی روشنی میں بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ایمل ولی خان نے کہا کہ وہ حکومتی ترجمان آج منظرنامے سے غائب ہیں جو باہر ممالک سے پاکستان کے مبینہ اربوں ڈالر لانے کے دعوے کرتے تھے۔ وفاقی حکومت کا آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق بجٹ بنانے کا فیصلہ شرمناک اور حکومتی نااہلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں عوام کی مشکلات کی بجائے آئی ایم ایف کے مطالبوں کی شمولیت تبدیلی سرکار کے منہ پر طمانچہ ہے۔ حکومت نے ریکارڈ قرضے لئے لیکن آج بھی عوام دو وقت کی روٹی کیلئے ترس رہی ہے۔ شدید گرمی میں ایک لٹر پٹرول کیلئے عوام ذلیل و خوار ہورہے ہیں لیکن حکومت بند کمروں میں بیٹھ کر حکومت چلانے کی ناکام کوشش کررہے ہیں۔ایمل ولی خان نے کہا کہ آٹا چینی بحران رپورٹ کے ملزمان ملک سے بھاگ چکے ہیں لیکن حکومتی ترجمان ٹی وی پر بیٹھ کر آج بھی کارروائی کے دعوے کررہے ہیں۔ جب وہ ملک چھوڑ کر جارہے تھے تو انہیں کیوں نہیں روکا گیا؟ کیا احتساب کے دعوے صرف اپوزیشن اراکین کیلئے ہیں؟ سکینڈلز کی تحقیقات کی بجائے کپتان اپنے دوستوں کو بچانے کا ہر راستہ اپنارہا ہے۔ اے این پی کے صوبائی صدر نے کہا کہ کپتان کنٹینر پر کھڑے ہو کرکشکول توڑنے، قرضے نہ لینے اور خودکشی کی بات کرتے تھے لیکن شاید آج وہ سب کچھ بھول گیا ہے۔ ہم انہیں یاد دلاتے ہیں کہ آپ کی نااہلی کی وجہ سے ہی ملک شدید بحران کا شکار ہے لیکن حکومت صرف اپوزیشن کو نشانہ بنا کر پوائنٹ سکورنگ میں مصروف ہے۔