بیت المال کے تعاون سے 8پناہ گاہیں قائم کی جائینگی: ڈاکٹر ہشام 

بیت المال کے تعاون سے 8پناہ گاہیں قائم کی جائینگی: ڈاکٹر ہشام 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 پشاور(سٹاف رپورٹر)پشاور میں خیبر پختونخواہ پناہ گاہ ویلفئیر بورڈ کا اجلاس صوبائی وزیر ڈاکٹر ہشام انعام اللہ کی زیر صدارت ہوا، جس میں بورڈ کی چئیر پرسن نیلم طورو اور ممبران ملک ریاض، سلیم الطاف اور دیگر حکام نے شرکت کی۰ اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ پشاور، مردان اور ایبٹ آباد میں بیت المال کے تعاون سے پناہ گاہیں فعال ہو چکی ہیں جبکہ30جون سے سوات کی پناہ گاہ سے بھی لوگ مستفید ہو سکیں گے۔ اجلاس میں پشاور کی دوسری پناہ گاہ کے لئے خیبر ٹیچنگ ہسپتال کے ساتھ موجود محکمہ سوشل ویلفئیر کی ملکیتی سرکاری سرائے کے بارے میں بھی بات ہوئی، پاکستان بیت المال نے وہاں دوسری ماڈل پناہ گاہ کی تجویز دی تھی تا ہم سرائے کے حوالے سے معاملات عدالت میں ہیں اس لئے وہاں پناہ گاہ بنانے کے بجائے کسی اور جگہ اسے قائم کیا جائے۔اسکے علاوہ کوہاٹ میں زمین پاکستان بیت المال کو دی جائی گی جس پر ترکی کے تعاون سے پناہ گاہ تعمیر ہو گی۰ صوباء وزیر برائے سماجی بہبود ڈاکٹر ہشام انعام اللہ نے اس حوالے سے خصوصی جاری کیں کہ معاملے کو فوری طور پر حل کیا جائے اور SMBRسے اس ضمن میں معاملات حل کئے جائیں اور این او سی حاصل کی جائے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ہشام انعام اللہ کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ میں پناہ گاہ ایکٹ ہے، اسکے لئے جلد از جلد رولز بنائے جائینگے جبکہ پناہ گاہ ورکنگ ویلفئیر کے کام کو زیادہ موئثربنانے اور اختیارات وضع کرنے کے حوالے سے بھی کام کیا جا رہا ہے۰انکا کہنا تھا کہ پناہ گاہیں باو راست غریب اور نادار عوام کی مدد کا ایک فورم ہے اور اسے زیادہ بہتر طریقے سے چلانے کے لئے تمام تر اقدامات اٹھائے جائیں گیتاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے مستفید ہوں اور اس سے مطئمن ہوں۔صوباء وزیر برائے سماجی بہبود کا کہنا تھا کہ پناہ گاہ ویلفئیر بورڈ کے لئے بجٹ مختص کیا جائے گا تاکہ عمدگی سے اپنے فرائض کو نبھا سکیں۔ انکا کہنا تھا کہ صوبے میں مختلف اضلاع میں قائم پناہ گاہوں کے بارے میں آگاہی مہم چلائی جائے تاکہ لوگوں کو معلوم ہو سکے کہ کس شہر میں کس مقام پر پناہ گاہ ہے اور وہ اس سے بوقت ضرورت استفادہ اٹھا سکے۔

مزید :

صفحہ اول -