جنوبی پنجاب پرفوکس: 26ارب روپے کی لاگت سے 341سکیمیں مکمل کرنیکا فیصلہ
ملتان (سپیشل رپورٹر)ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں آئندہ مالی سال کے دوران 26ارب روپے کی لاگت سے پبلک سیکٹر کی 341سکیمیں مکمل کی جائیں گیصوبہ پنجاب کے بجٹ میں پہلی مرتبہ جنوبی پنجاب کے اضلاع کی بجٹ بک الگ ہوگی جس میں جنوبی پنجاب کو مجموعی بجٹ کا 34فیصد حصہ ملنے کا امکان ہے۔مجموعی بجٹ کا 34فیصد جنوبی پنجاب پر خرچ ہونے کی صورت میں ملتان،ڈیرہ اور بہاولپور ڈویثرنوں میں ترقیاتی منصوبوں کا جال بچھنے سے انقلاب برپا ہوگا ان خیالات کا اظہار سیکرٹری ہاؤسنگ اینڈ فزیکل پلاننگ جنوبی پنجاب لیاقت چھٹہ نے روزنامہ پاکستان سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سیکرٹری ہاؤسنگ جنوبی پنجاب لیاقت چھٹہ نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں پبلک سیکٹر کے پانچ محکموں جن میں پبلک ہیلتھ انجینئرنگ،ہاؤسنگ،ڈویلپمنٹ اتھارٹیز،پی ایچ اے اور واسا شامل ہیں کے تحت سالانہ ڈویلپمنٹ پروگرام 2021-22ء کے تحت 26ارب روپے مالیت کی 341سکیمیں تیار کی گئی ہیں جن میں 149جاری جبکہ 162نئے منصوبے شامل ہیں۔انھوں نے کہا کہ جاری منصوبوں پر10ارب جبکہ نئے منصوبون پر تخمینہ لاگت 16ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ ان منصوبوں واسا اور ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کے تحت اربن ڈویلپمنٹ کی 76سکیمیں شامل ہیں جن میں سب سے زیادہ واسا ملتان کوبوسیدہ سیوریج سسٹم کی تبدیلی کیلئے 2ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی جارہی ہے۔انھوں نے کہا کہ ڈی جی خان اور رحمیار خان ڈویثرن میں واٹر سپلائی سکیموں کو ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ سولر پر منتقل کیا جارہا ہے تاکہ مستقبل میں الیکٹرسٹی کے زیادہ بلوں کے باعث مذکورہ سکمیوں کو بند ہونے سے بچایا جاسکے۔انھوں نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کے ویثرن کے مطابق صوبہ پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ جنوبی پنجاب کی بجٹ بک علحیدہ ہوگی جس میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ جنوبی پنجاب کے 11اضلاع کو 34فیصد بجٹ ملنے کا امکان ہے اور اگر یہ رقم خرچ ہوگئی تو ان علاقوں میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھنے سے انقلاب برپا ہوجائے گا۔
لیاقت چٹھہ