ملت ایکسپریس کراچی سے چلی تو بوگیاں ہل رہی تھیں، وزیر ریلوے اعظم سواتی نے اعتراف کرلیا
لاہور(آئی این پی ) وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے اعتراف کیا ہے کہ ڈہرکی کے قریب حادثے کا شکار ہونے والی ملت ایکسپریس جب کراچی سے چلی تو اس کی بوگیاں ہل رہی تھیں، کوچ نمبر 10 میں بفر نہیں تھے جب کہ بولٹ بھی ٹوٹے ہوئے تھے کیونکہ کوچز 50سال پرانی ہیں ، میرا استعفیٰ حادثے کا نعم البدل ہے تو ضرور دوں گا، تحقیقات میں کوئی حائل ہوا تو وزارت چھوڑ دوں گا، خطرناک ٹریک کو حادثات سے محفوظ کرنے کیلئے وزیر اعظم سے60؍ ارب روپے مانگے جائینگے۔
پریس کانفرنس کے دوران اعظم سواتی نے کہا کہ ڈہرکی ٹرین حادثہ معمولی نہیں تھا، ٹرین کی 12 بوگیاں ڈی ریل ہوئیں جو حادثے کی وجہ بنی، ریسکیو آپریشن مکمل ہونے تک جائے حادثہ پر موجود رہا، واقعے میں 63؍ افراد جاں بحق جبکہ 107زخمی ہوئے، 20 زخمی اس وقت ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں جن میں سے تین کی حالت تشویشناک ہے۔
انسانی جان کا کوئی نعم البدل نہیں لیکن مروجہ قانون کے تحت جاں بحق افراد کے لواحقین کو 15لاکھ روپے جبکہ زخمیوں کی حالت کو دیکھتے ہوئے 50ہزار سے تین لاکھ روپے تک معاوضہ دیا جاتا ہے۔