اپوزیشن ارکان کی نعرے بازی، قومی اسمبلی کا ایوان ایک بار پھر مچھلی منڈی بن گیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )حکومت کی جانب سے بل منظور کروانے کی کوشش پر اپوزیشن کی نعرے بازی، قومی اسمبلی کا ایوان مچھلی منڈی بن گیا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ہی اپوزیشن کی جانب سے کورم کی نشاندہی کی گئی ،گنتی ہونے پر کورم پورا نکلا تو اجلاس کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ ایک طرف کہا جارہا ہے کہ ایوان کو سنجیدہ نہیں لیا جارہا دوسری طرف تلاوت کے فورا بعد کورم کی نشاندہی کرکے واک آؤٹ کرتے ہو، اس ایوان میں حکومت قانون سازی کیلئے اہم بلز لیکر آئی ہے، اپوزیشن اس قانون سازی کا حصہ بنے۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ جس طرح دوروز قبل 10 بل ایک ہی روز میں منظور کرلئے گئے، اتنی جلدی اتنے بل منظور کرنا چاہتے ہیں جیسے بجٹ کے بعد آپ نے الیکشن میں جانا ہو، قائمہ کمیٹیاں غیر موثر ہوچکی ہیں۔مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ اپوزیشن کے مطابق قائمہ کمیٹیوں میں کام نہیں ہوتا، الیکشن ایکٹ نو ماہ قائمہ کمیٹی میں رہا اوراپوزیشن کمیٹی میں روڑے اٹکاتی رہی، ایک طرف الیکشن صاف شفاف کرانے کی بات کی جاتی ہے، دوسری طرف الیکشن ایکٹ پر بحث سے اپوزیشن گریزاں رہی۔
احسن اقبال کی جانب سے کلبھوشن یادیو کے حوالے سے بل پیش کرنے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا انکا کہنا تھا کہ میرا ضمیر اور میری جماعت اس قانون کے پاس ہونے کا الزام اپنے سر نہیں اٹھا سکتا۔ کل تک کلبھوشن کا نام نہ لینا ایشو بنا لیا گیا تھا، ایجنڈے میں ایسے ایشو شامل کئے گئے جو بڑا مسئلہ بن جائیں گے۔وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ احسن اقبال آپ جو بات کر رہے ہیں وہ بھارت چاہتا ہے، میں سمجھتا ہوں آپ نے عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ نہیں پڑھا، اور اگر پڑھ رکھا ہے تو مجھے بہت حیرت ہے کہ آپ یہ بات کر رہے ہیں، اگر ہم یہ قانون نہیں لے کر آئیںگے تو عالمی عدالت انصاف میں ہمارے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ہو سکتی ہے، میں آپکے سامنے یہ سارا فیصلہ پڑھ دیتے ہیں جس کا پیرا 146 یہ ہے کہ کلبھوشن کو پھانسی دینے کے فیصلے کو ریویو کرنا پڑے گا، یہی وہ قانون ہے جو فیصلے پر نظرثانی کو یقینی بنائے گا۔
اپوزیشن کی جانب سے ایوان میں شدید نعرے بازی کی گئی۔ مودی اور کلبھوشن کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے، کلبھوشن کو پھانسی دو کے نعرے لگائے گئے۔ اپوزیشن ارکان نے سپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرلیا اور شدید احتجاج کیا۔