"یہ عمر کے اس حصے میں ہوتے ہیں کہ کچھ کر ہی نہیں سکتے" پنشن میں 5 فیصد اضافے پر سابق وزیر خزانہ شوکت ترین بول پڑے

"یہ عمر کے اس حصے میں ہوتے ہیں کہ کچھ کر ہی نہیں سکتے" پنشن میں 5 فیصد اضافے پر ...
سورس: File

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وزیر خزانہ سینیٹر شوکت ترین نے پنشن میں پانچ فیصد اضافے کو ظلم قرار دے دیا۔ 

نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ پنشنرز عمر کے اس حصے میں ہوتے ہیں کہ وہ کچھ نہیں کرسکتے اور صرف پنشن کے اوپر ہی گزارہ کرتے ہیں، اگر 20 سے 25 فیصد افراطِ زر ہو تو پانچ فیصد کا اضافہ ظلم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کا سادہ اصول ہوتا ہے کہ جو افراطِ زر ہوتا ہے اس سے تنخواہوں میں زیادہ اضافہ ہونا چاہیے تاکہ اصل آمدن میں اضافہ ہو۔ اگر ان کی حکومت رہتی تو وہ موجودہ بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں 18 سے 20 فیصد اضافہ کرتے لیکن اب جس حساب سے افراطِ زر ہے تو اس حساب 25 سے 30 فیصد اضافہ کرتے۔

خیال رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے مالی سال 2022-23 کا بجٹ پیش کردیا گیا ہے۔ حکومت نے تنخواہوں میں15 جب کہ پنشن میں پانچ فیصد  اضافے کی تجویز دی ہے۔

مزید :

قومی -بجٹ -بزنس -