سینیٹ میں بھی حکومت نے آئندہ مالی سال کا فاقی بجٹ پیش کر دیا، اپوزیشن کا شدید شور شرابہ 

  سینیٹ میں بھی حکومت نے آئندہ مالی سال کا فاقی بجٹ پیش کر دیا، اپوزیشن کا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


     اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں)وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے اپوزیشن کے شدید احتجاج اور شور شرابے کے دور ان فنانس بل 2023-24کی دستاویز سینٹ میں پیش کر دی۔جمعہ کو سینٹ کے دور ان وفاقی خزانہ سینیٹر اسحق ڈار نے فنانس بل 2023-24کی دستاویز سینٹ میں پیش کی اس دور ان اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج اور شورشرابہ کیا گیا،چیئرمین سینیٹ نے فنانس بل(آئندہ مالی سال کیلئے وفاقی بجٹ) کے حوالے سے سفارشات 12جون تک کمیٹی میں پیش کرنے کی ہدایت کردی،اجلاس کے دوران اپوز یشن ارکان کو چیئر مین سینیٹ نے بولنے کی اجازت نہ دی اور اجلاس بروز سوموار تک ملتوی کردیا۔جمعہ کے روز سینیٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی سربراہی میں شروع ہوا اجلاس کے آغاز میں چیئرمین سینیٹ نے کہا شمالی اور جنوبی وزیر ستان،لکی مروت اور جنوبی پنجاب اور سوات میں پاک فوج اور پولیس جوان شہید ہوئے ہیں،اس موقع پر ایوان میں تمام شہدا کی روح کو ایصال ثواب کیلئے دعائے مغفرت کی گئی، اجلاس کے دوران وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وفاقی بجٹ 2023/24پیش کیا جس کے بعد چیئرمین سینیٹ نے کہا سالانہ بجٹ کیلئے اراکین اپنی سفارشات 12جون بروز سوموار تک سینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرائیں جس کے بعد سفارشات کو سینیٹ خزانہ کمیٹی میں پیش کیا جائیگا اور کمیٹی اپنی رپورٹ ایوان میں 16جون تک پیش کریگی، اس دوران 12جون سے ایوان میں بجٹ پر بحث ہوگی،اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر نے بات کرنے کی اجازت طلب کی مگر چیئرمین سینیٹ نے اجازت نہ دی جس کے بعد اپوزیشن اراکین اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور احتجاج شروع کیا مگر چیئرمین سینیٹ نے کوئی توجہ نہیں دی اور اجلاس سوموار12جون تک ملتوی کردیا۔
سینیٹ اجلاس

 اسلام آباد(آن ائن) صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے کہا ہے وفاقی بجٹ کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں،9200 ارب روپے کے ٹیکس عوام اور تاجر برادری سے وصول کئے جائیں گے۔وفاقی بجٹ پر ردعمل دیتے ہوئے صدر انجمن تاجران نے کہا  9200 ارب کے ٹیکسوں کا بوچھ تاجر برادری پر ڈال دیا گیا ہے۔رقبہ کی بنیاد پر سیل ٹیکس رجسٹر یشن ختم کرنے پر پاکستان بھر کی تاجر برادری کو مبارک دیتا ہوں۔تاجر برادری کو میرے ساتھ سراپا احتجاج رہنے پر کامیابی ملی، جس کا اعتراف وزیر خزانہ نے اپنی بجٹ تقرر میں کیا۔اجمل بلوچ نے کہا حکومت نے اس بجٹ میں اپنے اخراجات میں کوئی کمی نہیں کی۔ بجٹ میں تمام حکومتی و سرکاری اخراجات ختم کئے جاتے تو ہر گھرکو روٹی ملتی۔ حکومت بجٹ میں چھوٹی گاڑیاں استعمال کا اعلان کرتی تو ہر غریب اپنے موٹر سائیکل میں پیٹرول ڈلوا لیتا۔ تمام حکومتی اور سرکاری ائیرکنڈیشن بند کرنے کا اعلان کیا جاتا تو ہرگھر کا پنکھا چلتا رہتا۔ حکو مت نے یہ بجٹ بغیر اپوزیشن پیش کیا اس وقت اصل اپوزیشن تو عوام ہیں۔ وزیر خزانہ نے بجٹ پیش کرنے کے بجائے تحریک انصاف کو پیش کیا۔
اجمل بلوچ

مزید :

صفحہ اول -